پنج‌شنبه, مارس 28, 2024
Homeخبریںایک فرد کے ختم ہونے سے قومی تحریکیں ختم نہیں ہوتیں، ڈاکٹر...

ایک فرد کے ختم ہونے سے قومی تحریکیں ختم نہیں ہوتیں، ڈاکٹر اللہ نذر

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت میری ہلاکت کی غلط خبر چلاکر پروپیگنڈہ کررہی ہے، میں زندہ ہوں اور جدوجہد کررہاہوں، ایک فرد کے ختم ہونے سے قومی تحریکیں ختم نہیں ہوتیں،بلوچ قوم بہت جلد آزاد بلوچستان کو دنیا کے نقشے پر دیکھے گی، آج بلوچ قوم کے پاس مضبوط آزادی پسند تنظیم موجود ہے جو اس تحریک کو آگے بڑھارہی ہے جو بلوچ قوم کو کامیابی سے ہمکنار کرے گی۔ ان خیالات کااظہار ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے نامعلوم مقام سے اپنے ایک جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کیا ہے۔ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہاہے کہ حکومت میری ہلاکت کی جھوٹی خبریں چلاکر پروپیگنڈہ کررہی ہے جس میں کوئی صداقت نہیں، میں زندہ ہوں ایک فرد سے تحریکیں ختم نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان،ڈیفنس آف پاکستان آرڈیننس اور ایپکس کمیٹی میں جو لوگ بیٹھے ہیں وہ بلوچوں کی نسل کشی کے آرڈر جاری کررہے ہیں، جس میں حکومتی پارٹیاں اور حساس ادارے شامل ہیں۔ بلوچستان کو ایک قصاب خانہ بناچکے ہیں، بلوچ قوم کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لینگے۔ پاکستان چائنا اکنامک کوریڈور دونوں ممالک کی بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مشترکہ سازش ہے ، بلوچ قوم اس منصوبے کو ناکام بنائے گی، پاک چین اقتصادی راہداری کا مقصد لاکھوں لوگوں کو بلوچ علاقوں میں آباد کرنا ہے جس کے آثار اب سے نظر آرہے ہیں جس کا واضح ثبوت بلوچ علاقوں جلایاجارہا ہے، گھروں کو خالی کیاجارہا ہے، روزانہ کوہلو سے ڈیرہ بگٹی تک خواتین،بزرگوں اور بچوں کو قتل کیاجارہا ہے اورپاکستان کے جنگی جرائم میں ایمنسٹی انٹرنیشنل، انسانی حقوق اور عالمی برادری برابرکے شریک ہیں کیونکہ وہ پاکستان کواس عمل سے روکنے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ڈال رہے جو پاکستان بلوچستان میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑارہا ہے ۔ ڈاکٹر اللہ نذر نے کہاکہ میں اقوام متحدہ، عالمی طاقتیں، انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بلوچستان میں جاری ظلم وزیادتیوں کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی پارٹیاں اور حساس ادارے صف بندی کررہے ہیں کہ بلوچ آزادی کی تحریک کو ختم کریں۔ جس میں بلوچ عوام کی نسل کشی کررہے ہیں، گھروں کو نذرآتش کررہے ہیں، سینکڑوں کی تعداد میں ایک ہی علاقے سے لوگوں کو قتل کیاجارہا ہے جس کا یہ بہانہ بنایاجارہا ہے کہ یہاں علیحدگی پسند گروہ سے تعلق رکھنے والے افراد رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بلوچستان کے تمام بلوچ اضلاع کا دورہ کریں کہ پاکستان کس طرح ظلم وزیادتی کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام مظالم کو سہنے کے باوجود بھی آج بلوچ نوجوان قومی آزادی کی تحریک میں شامل ہورہے ہیں جن کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان دنیا کے نقشے پر ایک آزاد ریاست کی طور پر نظر آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے آزادی پسنددوستوں ،شہیدوں اور جہدکاروں پر فخر کرتا ہوں جوعظیم مقصد کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز