پنج‌شنبه, مارس 28, 2024
Homeخبریںبلوچستان سمیت دنیا بھر میں بلوچ شہداءڈے انتہائی عقیدت اور احترام کے...

بلوچستان سمیت دنیا بھر میں بلوچ شہداءڈے انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا گیا۔ ترجمان بلوچ شہداءکمیٹی

بلوچ شہداءکمیٹی کے زیر اہتمام کراچی ،کوئٹہ اور تمپ میں ریلی پنجگور اور تربت میں ریفرنس ،سویڈن اور برطانیہ میں آگاہی پروگرام منعقد۔

ہمگام نیوز: بلوچ شہداءکمیٹی کے ترجمان ماہ زیب بلوچ نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 13 نومبر بلوچ شہداءڈے کے مناسبت سے آج بلوچستان بھرمیں بلوچ شہداءکمیٹی کے زیر اہتمام مختلف پروگرام اور احتجاجی ریلی منعقد ہوئے ، بلوچستان کے علاوہ دنیا بھر میں مقیم بلوچوں نے بلوچ شہداءڈے انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا اس سلسلے میں کراچی ، کوئٹہ اور تمپ میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں بلوچ عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ پنجگور اور تربت میں یادگاری ریفرنسس کا انعقاد ہوا بیرونی ممالک برطانیہ اور سویڈن میں بھی بلوچ شہداءڈے کے مناسبت سے آگاہی پروگرام منعقد ہوئے جہاں بلوچ شہداءکی یاد میں شمعیں روشن کیئے گئے ۔ترجمان نے مزید کہا کہ آج کراچی میں یوم بلوچ شہداءکے مناسبت سے بلوچ شہداءکمیٹی کے زیر اہتمام ایک ریلی نکالی گئی ، ریلی کا آغاز آرٹس کونسل کراچی سے ہوا جس میں کثیر تعداد میں مرد ، خواتین اور بچے شامل تھے ، شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں بینر اور بلوچ شہداءکے تصاویر اٹھائے ہوئے تھے اور ساتھ ساتھ فلک شگاف آواز میں شہداءکو سلام بھی پیش کررہے تھے ، مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے ریلی کراچی پریس کلب کے سامنے اختتام پذیر ہوا جہاں ریلی نے ایک جلسے کی شکل اختیار کرلی اس موقع پر شرکاءنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ سر زمین کی حفاظت اور آزاد و خوشحال مستقبل کیلئے ہزاروں کی تعداد میں بلوچوں نے اپنی زندگیاں قربان کردیں ، بلوچ قومی آزادی کیلئے پہلے برٹش راج اب پاکستان کیخلاف جدوجہد کرتے ہوئے ہزار ہا نامور اور گمنام فرزندان وطن نے اپنی جان نچھاور کردی ، آج 13 نومبر کا دن ان تمام شہداءسے منسوب ہے تاکہ انکے لازوال قربانیوں کو یاد کرکے ان کے ساتھ تجدید عہد کیا جائے اور جس مقصد کیلئے انہوں نے قربانی دی اس مقصد کا پیغام ہر ایک بلوچ تک پہنچا کر انہیں اس راہ پر گامزن کیا جائے جس کا منتہائے آخر اجتماعی بلوچ قومی آزادی و خوشحالی ہے ۔ کراچی پریس کلب کے سامنے اجتماع کرنے کے بعد وہاں بلوچ شہداءکی تصاویر آویزاں کی گئی ، ان پر گل پاشی کی گئی اور ساتھ میں شہداءکی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئی دریں اثناءبلوچ شہداء کی مناسبت سے تمپ کے علاقے نزرآباد میں بھی ایک ریلی نکالی گئی ، ریلی فٹ بال گراو¿نڈ سے شروع ھوکر مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے سے مین بازار میں جلسے کی شکل اختیار کی ریلی میں کثیر تعداد میں بلوچ عوام شریک تھے ۔اس موقع پر شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے سہیلہ قومی ،تبیاں بلوچ اور شازیہ بلوچ نے کہا کہ آج پوری بلوچ قوم اپنے شہداءکو یاد کررہی ہے ، ہر جگہ بلوچ شہداکے نسبت سے پروگرام منعقد کررہے ہیں اس سے ظاھر ہوتا ہے کہ یہ شہداءابھی تک زندہ ہیں ، قابض نے انہیں جسمانی طور پر ضرور ہم سے جدا کیا ہے لیکن انکی سوچ و فکر اور نظریہ ہر ایک بلوچ کے اندر سانس لے رہی ہے ، آج بلوچ قوم نے 13 نومبر کو شہداء کے یاد میں گذار کر یہ ثابت کردیا کہ بلوچ قوم اپنے شہیدوں کے ساتھ ہے ان کے قاتلوں کے ساتھ نہیں ، اس ریلی میں عوام نے کثیر تعدار میں شرکت کی۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں کی طرح آج کوئٹہ میں بھی بلوچ شہداءکمیٹی کے زیر اہتمام یومِ بلوچ شہداءکے مناسبت سے ریلی نکالی گئی ، ریلی کا آغاز منان چوک کوئٹہ سے ہوا مقررہ وقت پر کثیر تعداد میں بلوچ عوام خاص طور پر بلوچ خواتین جمع ہوئے وہاں سے شرکاءریلی کی صورت میں جناح روڈ سے ہوتے ہوئے پریس کلب کوئٹہ پہنچے اس دوران شرکاءنے ہاتھوں میں بینر اور پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے جن پر شہداءکے تصاویر آویزاں تھے ۔ پریس کلب کے سامنے شرکاءنے شہداءکی یاد میں دو منٹ خاموشی اختیار کی پھر شہداءکے تصاویر کے سامنے شمع روشن کرکے چراغاں کیا ۔ مقررین نے یوم بلوچ شہداءکے بابت خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 13 نومبر کو شہداءکا دن منانے کا مقصد تمام بلوچ شہداءکو یاد کرنا ہے اور ان کے مقصد سے تجدید عہد کرنا ہے ، ان بلوچ شہداءنے اپنی قیمتی جانیں ایک آزاد اور خوشحال بلوچ سماج کے حصول کیلئے قربان کردیں ، ان کا مقصد اور منزل صرف ایک آزاد بلوچ سماج تھا آج دنیا بھر میں بلوچ ان شہداءکی یاد میں جمع ہوکر انہیں یاد رکررہے ہیں اور ان سے تجدید عہد کررہے ہیں ۔ ان بلوچ شہداءکے قربانیوں نے ہی آج بلوچ قوم کے ہر فرد میں یہ شعور بیدار کیا ہے کہ وہ اپنی حالات بدلنے اور اپنی سر زمین کو دشمن کے قبضے سے آزاد کرنے کیلئے ایک ہوکر اپنی پوری کوشش کریں اگر اس کوشش میں جان بھی چلی جاتی ہے تو یہ ایک سعاد ت ہوگی۔دریں اثناءپنجگور میں شہداءکی یاد میں ایک یادگاری ریفرنس منعقد ہوا جس کا آغاز شہداءکے احترام میں خاموشی سے ہوئی مقررین نے بلوچ شہداءکو سلام پیش کرتے ہوئے ان کے شہادت کے عظمت کا اظہار اور ان کے مقصد سے تجدید کا عہد کیا اسی طرح تربت میں ہوئے یادگاری ریفرنس میں بھی کثیر تعداد میں بلوچ عوام نے شرکت کی جس میں اکثریت بلوچ خواتین کی تھی ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان سے باہر برطانیہ ، سویڈن اور افغانستان میں مقیم بلوچوں نے بھی بلوچ شہداءڈے انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا اسی بابت تعارفی پروگرام منعقد ہوئے اور شہداءکی یاد میں شمع روشن کرکے چراغاں کیا گیا ۔ ان شیڈول پروگراموں کے علاوہ بھی بلوچستان کے مختلف شہروں میں بلوچ عوام نے اپنے طور سے بلوچ شہداءدن کو روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا اور شہداءکو خراج عقیدت پیش کی ۔ترجمان نے بلوچ عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سمیت پوری دنیا میں بلوچ شہداءڈے کے مناسبت سے پروگراموں میں شرکت کرکے بلوچ عوام نے ثابت کیا کہ وہ نا اپنے شہداءکو کبھی بھولیں ہیں اور نا ان کے مقصد کو یہ زندہ قوموں کی نشانیاں ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز