جمعه, مارس 29, 2024
Homeخبریںبلوچستان: نو ماہ میں اٹھارہ سو چوالیس آپریشنز کیے گیے

بلوچستان: نو ماہ میں اٹھارہ سو چوالیس آپریشنز کیے گیے

کوئٹہ(ہمگام نیوز) پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں اب تک آٹھ ہزار سے زائد مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نےالزام لگایا کہ گرفتار ہونیوالوں کا اکثر کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔

سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی کے مطابق صوبے میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت اٹھارہ سو چوالیس آپریشنز کیے گیے ہیں۔

اکبر حسین درانی کا کہنا تھا کہ  امن کے قیام  کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور پولیس کے درمیان رابطے بھی بہتر ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں مختلف واقعات میں گزشتہ دس سال کے دوران چھ سو سے زائد ایف سی، پانچ سو پولیس اور سو سے زائد لیویز اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاک-افغان سرحد پر سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے تاکہ ہتھیاروں اور منشیات کی ترسیل کو روکا جاسکے۔

واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے اپنا ایک قومی ایکشن پلان مرتب کیا ہے جس کے تحت ناصرف عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کا دائر بڑھایا گیا ہے، بلکہ سزائے موت پر پابندی ختم کرکے ملک بھر کی جیلوں میں قید مجرموں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں۔

اس پلان کے تحت حکومت نے فوجی عدالتوں کو قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں 21ویں ترمیم کو بھی منظور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز