پنج‌شنبه, آوریل 25, 2024
Homeخبریںبلوچ نوجوانوں کو ادارہ سازی و تنظیمی تربیت پر بھرپور توجہ دینا...

بلوچ نوجوانوں کو ادارہ سازی و تنظیمی تربیت پر بھرپور توجہ دینا ہوگا۔بی ایس او آزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بی ایس او آزاد پروم زون ورکنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزاد کی سنٹرل کمیٹی کے ممبر لکمیر بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکُلر، سابقہ زونل کارکردگی رپورٹ، تنظیمی امور، سیاسی صورت حال اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔اجلاس کی باقاعدہ شروعات بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤ ں نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک کی تسلسل کو توڑنے اور بلوچ عوام کو تحریک سے دور رکھنے کے لئے ریاستی ادارے کئی عرصوں سے انتہائی کوششوں میں مصروف ہیں۔ قابض ریاستی ادارے اپنے گزشتہ کاؤنٹر منصوبوں میں ناکامی کے بعد قومی تحریک میں موثر کردار ادا کرنے والے پارٹیوں و تنظیموں کے خلاف بھرپور طریقے سے مہم چلا رہے ہیں۔ تاکہ عوام سے رابطہ رکھنے والی تنظیموں کو کمزور کرکے تحریک کو ختم کیا جا سکے۔ اپنے ان مزموم عزائم کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ریاستی الیکٹرانک میڈیا، اور سوشل میڈیا پر ریاستی نمائندے قومی تحریک کو غلط رنگ دینے کی سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ نوآبادکار جس طرح مذہب، علاقائیت و دیگر حربوں کا سہارا لیکر تحریکوں کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، بلوچ سرزمین پر قابض ریاست بھی انہی نوآبادیاتی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بلوچ عوام کو منتشر کرنے کے لئے ایسے ہی حربوں کا سہارا لے رہی ہے۔ ریاستی حربوں میں طاقت کا استعمال، ریاستی اداروں کے زیر پرورش پلنے والے مذہبی جنونیوں کا استعمال ہو یا کہ نیشنل پارٹی و دیگر پارلیمانی جماعتوں کو بلوچ عوام کے نمائندے ظاہر کرنے کی کوششیں ہوں، ان تمام کا مقصد بلوچ تحریکِ آزادی کو کمزور کرکے ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے ہمیں اس بات سے آگاہ ہونا ہوگا کہ آزادی کی تحریکیں مشکلات ومصائب کو برداشت کرکے اور مسلسل جدوجہد کے بعد ہی کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہیں۔ بلوچ نوجوانوں کو تحریک میں تسلسل برقرار رکھنے کے لئے ادارہ سازی و تنظیمی تربیت پر بھرپور توجہ دینا ہوگا۔ تاکہ نوجوان اپنی صلاحیتیں اداروں کے اندر رہ کر اجتماعی قومی مفادات کے لئے استعمال میں لاسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر نوجوان طبقہ سیاسی تعلیم سے لیس ہو کر شعوری طور پر اس جہد کا حصہ بن گئے تو بلوچ عوام کے آزادی کی تحریک کے سامنے کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز