جمعه, آوریل 19, 2024
Homeخبریںبنگلہ دیش بلوچستان کے معاملے پر مودی کے ساتھ

بنگلہ دیش بلوچستان کے معاملے پر مودی کے ساتھ

ڈھاکہ (ہمگام نیوز)بنگلہ دیش کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ بلوچستان کے معاملے میں بھارتی وزیراعظم نیرندر مودی کے موقف کا ساتھ دے گا اور اس حوالے سے وہ جلد ہی ایک اعلامیہ جاری کرے گا۔بدھ کے روز ایک بھارتی اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے بھارت کا دورہ کرنے والے بنگلہ دیشی وزیر برائے اطلاعات حسن الحق اِنو نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے موضوع پر ان کا ملک بھارتی وزیراعظم نیرندر مودی کے ساتھ ہے۔بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی کابینہ میں شامل اس وزیر کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھی پاکستانی فوج کے وہی زخم برداشت کر رہا ہے، جیسے سن 1971ء میں بنگلہ دیش کے قیام سے قبل مشرقی پاکستان میں بنگالیوں کو دیے تھے۔
ان کا کہنا تھا، ’’مختلف قومیتوں کی بات کی جائے، تو پاکستان کا ٹریک ریکارڈ انتہائی برا ہے۔ پاکستان نے 1971ء کی شکست سے کچھ نہیں سیکھا اور لوگوں کو طاقت کے زور پر دبانے کی وہی پالیسیاں جاری رکھیں۔ اب وہ اسی طریقے سے بلوچ قوم پرستوں کو ہدف بنا رہا ہے۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا، ’’بنگلہ دیش دستوری طور پر پابند ہے کہ وہ آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرے۔ ہم جلد ہی بلوچستان کے موضوع پر اپنی پالیسی باقاعدہ طور پر جاری کر دیں گے۔‘‘
بنگلہ دیشی وزیر کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ایک روز قبل بھارتی وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ایم جے اکبر نے بلوچستان کے معاملے کو سن 1971ء میں مشرقی پاکستان کی آزادی کی صورت حال سے تشبیہ دی تھی۔
حسن الحق اِنو بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک میں مکتی باہنی کے رکن رہے ہیں۔ مکتی باہنی تحریک آزادی میں پاکستانی فوج کے خلاف گوریلا جنگ لڑنے والی قوت تھی۔
یہ بھی پڑھیں

فیچرز