پنج‌شنبه, آوریل 25, 2024
Homeخبریںبی آر اے و بی ایل ایف نے مختلف واقعات کی ذمہ...

بی آر اے و بی ایل ایف نے مختلف واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز ہوشاپ کے علاقے تل میں پاکستانی فورسز نے ہیلی کاپٹروں اور بھاری تعداد میں زمینی فوج کے ساتھ عام آبادیوں کے خلاف ایک وسیع آپریشن شروع کیا مزکورہ آپریشن کا ہدف عام آبادی تھے تاکہ عام لوگوں میں خوف و حراس کا ماحول پیدا کیا جائے اور نام نہاد سی پیک روٹ کے نزدیک تمام علاقہ مکین علاقہ چھوڑ دیں عام آبادیوں کی دفاع کیلئے آپریشن میں شریک فورسز پر بی آر اے کے سرمچاروں نے حملہ کیا جس کے بعد فورسز اور ہمارے سرمچاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئے جس کے نتیجے میں فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان جھڑپوں کے دوران بلوچ ریپبلکن آرمی کے دو سرمچار ساتھی وشدل عرف اسد اور واھگ عرف چنگیز بھی سرزمین کی دفاع میں شہید ہوگئے انھونے نے مزید کہا کہ بی آر اے شہید ساتھیوں کو بہادری سے نہتے عوام کے دفاع میں لڑتے ہوئے شہادت پر خراج تحسین پیش کرتی ہے شہید وشدل اور شہید واھگ کی بہادری اور قربانی ہمارے قوم کیلئے باعث فخر اور نوجوان نسل کیلئے پیغام ہے کہ بلوچ دشمن کتنا ہی طاقت ور کیوں نا ہو مگر بلوچ سرمچار اپنی خون دیکر سرزمین اور بلوچ قوم کا دفاع کرتے رہنگے۔ سرباز بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ 20اگست کو بلوچ ریپبلکن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے زعمران میں عام آبادی پر آپریشن کرنے والے سیکورٹی فورسز کے قافلے پر بلیدہ کے علاقے بن آپ اور بز پیش کے درمیان خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے 3اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے اس کاروائی میں ہمیں بی ایل ایف کی بھی مدد حاصل رہی۔ بی آر اے کے ترجمان نے کاروائیاں سرزمینِ کی آزادی تک جاری رکھنے کا عزم دھرایا۔

جبکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ پیر کے روزشام کو بلیدہ میں بزپیش کے مقام پر پاکستانی فوج کے نو گاڑیوں کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ جھاؤ دارکنڈ میں فوجی قافلے پر حملہ کرکے ایک ویگو گاڑی کو نقصان پہنچایا۔ان حملوں میں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
بالگتر شیزدان میں فائرنگ کرکے ریاستی مخبر سنجر ولد عطا محمد کو ہلاک کیا۔ وہ سترہ اگست کے کیلکور آپریشن میں ملوث تھا، جس میں پاکستانی فوج نے گن شپ ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔ اس فوجی آپریشن میں ایک بلوچ خاتون شمس خاتون شہید ہوئی تھیں۔ سنجر علاقے میں ثناء ٹائیگر کی سربراہی میں کام کرتا تھا۔ اس گروہ کے تمام کارندے پہچانے جاچکے ہیں، انہیں جلد ہی نشانہ بنائیں گے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ چودہ اگست کو حب چوکی میں ریاستی اہم کارندے ثنا عیدو کے ٹھکانے پر دستی بم سے حملہ کیا۔ اس وقت ثنا عیدو ٹھکانے پر موجود تھا ، تاہم وہ بچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز