جمعه, آوریل 19, 2024
Homeخبریںبی ایل اے نے نوشکی میں فورسز کے کیمپ پرحملہ کی زمہ...

بی ایل اے نے نوشکی میں فورسز کے کیمپ پرحملہ کی زمہ داری قبول کر لی

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بی ایل اے کے ترجمان جینئدبلوچ نے کہا ہے کہ کل رات 13نومبر شہدائے بلوچستان کی یاداور مار واڑ آپریشن اور بلوچ خواتین و بچوں کی شہادت کے رد عمل میں ہمارے سرمچاروں نے نوشکی کے علاقے احمد وال میں فورسز کے مین کیمپ پرچاروں اطراف سے شدت کے ساتھ ر اکٹوں اور گرنیڈز سے حملہ کیا عین اسی وقت فورسز خاران کراس احمد وال چوکی پر تنظیم کے سنائپر ٹیم اور مشین گن ٹیم نے حملہ کیا ان دونوں حملوں میں فورسز کے 8اہلکارہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جس کی ذمہ داری ہم بی ایل اے کی طرف سے قبول کرتے ہیں ۔یہ بات انہوں نے ہفتے کی شب نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پر این این آئی کو بتائی ترجمان نے کہاکہ مارواڑ آپریشن میں جنگی قوانین اور عالمی اصولوں کی دشمن کی طرف سے یعنی خواتین و بچوں کی اغوا نماء گرفتاری اور شہادتوں اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کی مکمل بے حسی کے ردعمل میں ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آج کے بعد ہماری تنظیم بھی دشمن کی خواتین اور بچوں کو بچانے کی پالیسی ترک کرتی ہے احمد وال فورسز کے مین کیمپ جہاں فورسز کے خیمے بھی موجو د ہیں اس پر حملہ اسی ردعمل کو چھوٹا سا اشارہ ہیں اس کے باوجو د آئندہ بھی انسانی حقوق کی تنظیمیں اسی طرح فورسز کی بے رحم کارروائیوں پر خاموش تماشائی رہی تو پھر دشمن کے خواتین بچے اور خاندا ن بھی ہمارے ہاتھوں محفوظ نہیں ہونگے ۔ پھر انسانی حقوق کی تنظیموں کے پاس ولولہ کرنے کا کوئی منطق نہیں ہوگا ہم نے ایک ذمہ دار تنظیم کی حیثیت سے شروع سے لیکر آج تک تمام انسانی علمی ،جنگی ، اور بلوچی قوانین کا مکمل احترام اور پاسداری کرتے ہوئے قدم اٹھایا ہے لیکن اب دشمن اور اس کے زر خرید ایجنٹ مسلسل مجبور کر رہے ہیں کہ ہم بھی انتہا پر پہنچ کر تمام قوانین کو پاؤں تلے روند کر دشمن اور اسکے زر خرید ایجنٹوں سے بے رحم انتقام لیتے رہیں گے اور ہم 13نومبر کو آئندہ بھی اپنے عظیم شہیدوں کا دن کی مناسبت سے یاد کرتے ہوئے اس دشمن پر منصوبہ بندی اور شدت کے ساتھ حملے کرتے رہیں گے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز