جمعه, مارس 29, 2024
Homeخبریںجدوجہد کا احتساب کرکے اپنی کمزوریوں کو دورکریں۔ ایڈوکیٹ انور بلوچ

جدوجہد کا احتساب کرکے اپنی کمزوریوں کو دورکریں۔ ایڈوکیٹ انور بلوچ

کوئٹہ(ہمگام نیوز) سیاسی رہنما محمد انور بلوچ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بلو چستان میں بلوچ قوم کے ساتھ قابض ریاست جو ظلم ڈائے جا رہا ہے امریکہ ،برطا نیہ ، یورپین یونین اور دیگر انسانی حقوق کے ادارے اس حقیقت سے بے خبر نہیں اور بلوچ قوم کی تاریخ سے بھی بخوبی واقفیت رکھتے ہیں صرف ہمارے اپیلوں سے کچھ نہیں ہوتا کیو نکہ اس خطے میں پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں انکی مجبوری ہے انسانی سنگیں خلاف ورزیوں کے بوجود چشم پوشی کرکے بحالت مجبوری یہ تلخ گھونٹ پی رہے ہیں جسں دن پاکستان یہ جان لے کہ اب میری ضرورت محسوس نہیں کی جا رہی ہے تو پاکستان اپنے برباد ہو نے سے پہلے بلوچستان اور افغانستان میںعراق اور شام جیسی صورت پیدا کرنے کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گا اس کیلئے بلوچ سردار ونواب اور پارلیمانی لیڈروں کو ساتھ ملا کر بلوچ قومیت کو پارہ پارہ کرکے قومی تحریک کے خلاف ہر ممکن دیگر حربہ کرنے کی کوششں کریگا ۔انگریز ۵۱۷۱ءمیں ایسٹ انڈیا کمپنی کے ذریعہ ہندوستان میں داخل ہو کر مراعات پسندی ،علاقہ پسندی اور مذہبی منافرت سے ہندوستانیوںمیں پھوٹ ڈالکر ۵۹۷۱ءمیں ۰۸ سال کے بعد پورے ہندوستان پر قابض ہوئے اور ۷۴۹۱ءتک ۲۵۱ سال تک ہندوستانیوں کو اپنا غلام بنا کر حکومت کرتے رہے پنجابی انہی کا پالا ہوا دوسرے درجے کے انگریز ہیں یہ انہی کی پالیسیوں پر عمل کرتے رہے گے اور اتنی اسانی سے بلوچستان سے دستبردار نہیں ہونگے کیونکہ بلوچستان کی آزادی کے علاوہ ڈیوریڈلائن کا بھی مسئلہ ہے جسں سے پاکستان کی ذیست کا سوال ہے اسلئے پاکستان کی دوغلہ پالیسی کی وجہ سے ۵۳ سال افغانستان کی جاری جنگ میں امریکہ اور اتحادیوں کی مداخلت کے بوجود اب تک افغانستان میں استحکام اور جمہوری حکومت کا قیام ممکن نظر نہیں آرہا ہے۔ بلوچ قوم کو تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور آزادی کی تحریک کی معیار کو ا س قدر بلند کریں کہ بین الاقوامی ممالک بلوچ قوم کی آزادی کوخود تسلیم کر کے قابض ریاست پر دباﺅ ڈالیں ۔ بلوچ قوم کو اس خوش فہمی سے نکلنا چاہئے کہ قابض ریاست کی مظالم اور زیادتیوں کی وجہ سے مذہب ممالک ترس کھا کر ہمیں آزادی دیلایں گے نہیں بلکہ آزادی کے جزبہ کو پورے بلوچ معاشرے میںپھیلانا اور تمام لوگوں کو آزادی کیلئے آمادہ کرکے متحد کر نے کی ضرورت پر عمل کرنا اور اپنے جدوجہد کا احتساب کرکے اپنی کمزوریوں کو دور کرکے زمینی حقائق اور تاریخی پس منظر سے حکمت عملی بنائیں ۔ مخلصُ وایماندارکارکنوںکی حوصلہ افزائی کی جاناچائے اور قومی مجبوریوں کو سمجھنا اور انکے مطابق تمام طبقوںکو تحریک میں شامل کرنے کی ذ مہ داری پر غوروفکر کرکے اقدام اٹھانا چاہئے ۔ کامیابی خود پر انحصار کرنے والوں کی قدم چھومتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز