صنعا(ہمگام نیوز) یمن کے جنوبی شہر عدن میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی ہے اور شمالی یمن سے علحیدگی اور جنوبی یمن کی آزادی کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی یمن کے باشندے آج سوموار کو برطانیہ سے آزادی کی سینتالیسویں سالگرہ منا رہے ہیں۔مظاہرین نے اس موقع پر عدن میں گورنری سمیت سرکاری عمارتوں کی جانب مارچ کیا ہے اور ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں پانچ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔اسپتال ذرائع نے ان زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔

مظاہرے میں شریک جنوبی یمن کی ایک علحیدگی پسند تحریک کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ”پولیس نے انھیں منتشر کرنے کے لیے براہ راست فائرنگ کی ہے اور اشک آور گیس کے گولے پھینکے ہیں۔بعض مظاہرین نے گورنری کی عمارت پر سابق جنوبی یمن کا پرچم بلند کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے انھیں ایسا کرنے سے روک دیا۔

مظاہرے میں عدن کے علاوہ دوسرے جنوبی صوبوں سے تعلق رکھنے شہری بھی شریک تھے اور انھوں نے سابق جنوبی یمن کے پرچم ، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جنوبی یمن کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔عدن کے ایک چوک میں علحیدگی پسندوں نے 14 اکتوبر سے دھرنا دے رکھا ہے۔ وہ جنوبی یمن کی علحیدگی اورآزادی کا مطالبہ کررہے ہیں اور وہ شمالی یمن کی قیادت پر جنوبی یمنیوں کو دیوار سے لگانے کے الزامات عاید کررہے ہیں۔

یمن کے شمالی صوبوں اور شہروں میں حوثی شیعہ باغیوں کی حالیہ ہفتوں کے دوران شورش کے بعد جنوبی یمنیوں نے بھی سر اٹھایا ہے۔جنوبی یمن میں گذشتہ قریباً ایک عشرے سے شمالی یمن سے علاحدگی کی تحریک چل رہی ہے اور اس کے مکین صنعا حکومت پر ان کے جائز مطالبات بھی تسلیم نہ کرنے کے الزامات عاید کرتے چلے آرہے ہیں جبکہ جنوبی صوبوں میں جزیرہ نما عرب میں القاعدہ بھی سرگرم ہے اور اس کے جنگجو سکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ جنوبی یمن 1967ء میں برطانیہ سے آزادی کے بعد ایک الگ آزاد وطن کی حیثیت سے معرض وجود میں آیا تھا۔وہ برطانوی نوآبادیات کے خاتمے کے بعد سے 1990ء تک ایک خودمختار اور آزاد ملک رہا تھا اور اسی سال اس نے شمالی یمن کے ساتھ یونین قائم کرلی تھی اورایک متحدہ یمن وجود میں آیا تھا۔

بشکریہ العربیہ