جمعه, مارس 29, 2024
Homeخبریںجنیوا میں فری بلوچستان مہم اور پاکستان کا ردعمل :ہمگام رپورٹ

جنیوا میں فری بلوچستان مہم اور پاکستان کا ردعمل :ہمگام رپورٹ

جنیوا میں فری بلوچستان مہم شروع ہوا جہاں پر مختلف جگہوں پر فری بلوچستان کے بینرز لگے ہوئے ہیں جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور آزاد بلوچستان کے حوالے سے سوئس اور دنیا سے احتجاج کیا گیا ہے جس عمل نے سفارتی حوالے سے پاکستان کے لیے بہت زیادہ مشکلات پیدا کیا ہوا ہے اس کے رد عمل میں پاکستان نے دو دفع سوئس سفیر کو اسلام آباد طلب کرکے احتجاج کیا کہ وہ بلوچ قومی فوج بی ایل اے کے خلاف ایکشن لیں اور فری بلوچستان کی مہم کو روکنے میں کردار ادا کریں اور یہ بھی کہا کہ بی ایل اے پر برطانیہ اور امریکہ نے پابندی عائد کیا ہوا ہے جبکہ حقیقت میں برطانیہ نے بی ایل اے کے سربراہ ہونے کی وجہ سے حیربیار مری کوپاکستان کے کہنے کے مطابق گرفتار کیا لیکن اسکے خلاف کوئی کیس ثابت نہیں ہوا اور پاکستانی ہر فوجی جنرل جب بھی برطانیہ گیا تو اس نے حیربیار مری کی گرفتاری اور اسکے نقل وعمل کو محدود کرنے کے لیے برطانیہ پر دباوُ برقرار رکھا لیکن انھیں کامیابی نہیں ہوا اب براہمدگ بگٹی کی بھی مہم سے پاکستانی ریاست پریشان ہوا ہے اور اس عمل کو بی ایل اے سے جوڑ کر اسکو بھی دباوُ میں لانے کے لیے ہربہ استعمال کررہا ہے لیکن اس عمل سے بلوچ قومی تحریک کی سفارتی سطح پر کامیابی ہوئی ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز