چهارشنبه, آوریل 17, 2024
Homeخبریںساکران آپریشن میں 15افراد کو لاپتہ کیا گیا،پریس کانفرنس

ساکران آپریشن میں 15افراد کو لاپتہ کیا گیا،پریس کانفرنس

حب (ہمگام نیوز)ساکران کے نواحی علاقے محمد رمضان مری گوٹھ رہائشی میر حاجی خان مری نے خواتین اور بچوں کے ہمراہ لسبیلہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ ساکران میں آٹھ مزدوروں کی قتل اور اغواء کے واقعے بعد لسبیلہ پولیس نے محمد رمضان مری گوٹھ اور گوٹھ ڈاکٹر دھنی بخش کا محاصرہ کر کے اندوھا دھند فائرنگ کر کے چاردرو چار دیواری کی تقدس کو پامال کیا اور پولیس کی فائرنگ سے عبدالستار مری جابحق ہو گیا اور مقامی سیمنٹ فیکٹری کام کرنے ولامزدور زخمی ہو گیا جسے پولیس نے گرفتارکر کے واقعے میں ملوث قرار دیا انہوں نے بتایا کہ آٹھ مزدوروں کے قتل کے واقعے کے بعد شام کے وقت ہمارے آٹھ رشتہ داروں کو جب شہر سے لاپتا کر دیا جون کہ دو گاڑیوں میں سوار تھے اور گڈانی نے سیرو تفریح کے بعد جب آرہے تھے انہوں نے مزید بتایا کہ ان ہمارے چار مہمان جواتوار کو شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے کوئٹہ سے آئے تھے انہوں نے بتایا کہ جب شہر سے لاپتا کئے گئے ہمارے چار مہمان مولابخش مری ،ارباب خان مری ،بلاول مری،سیدجاڑومری کے ساتھ گوٹھ ڈاکٹر دھنی بخش مری کے رہائشی سلطان مری ،الہی بخش مری اورگوٹھ رمضان کے رہائشی فیکٹری ملازم مزمان خان مری ،گل خان مری اور سکول طلب علم میان خان مری حب شہر لاپتا کر دیے گئے جن کا تا حال کو سراغ نہیں مل سکا انہوں نے کہا کہ لسبیلہ پولیس نے دس سالہ رحمدل مری کو گرفتار کر کے واقعے کا قرار دیا جارہا ہے جس کی دماغی توازان درست نہیں انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے دوران کو پولیس گوٹھ میں لوٹ و ماری بھی کی اور خواتین کے زیورات بھی لوٹ لئے انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے پریس کانفرنس کے دوران موجود خواتین اور ہزار مری ،گاڑا خان مری،باغ علی مری اور کمسن بچوں نے بتایا کہ ان کے رشتہ کو کس گناہ کے تحت لاپتا کر دیا اگر پولیس ان الزام لگاتا ہے ا نہو ں عدالت میں پیش کرے لاپتا زمان خان مری والدہ عزت خاتون اور سلطان کی بیٹی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ کوہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ صوبائی وزیر نواب جنگیز مری،سرداری صالح بھوتانی،جام کمال خان ،اسلم بھوتانی اور حکام بالا سے اپیل کرتے ہیں ہمارے لاپتہ کرد یے گئے عزیزوں بازیاب کر کے منظر عام پر لایا جائے اور لسبیلہ پولیس کے مظالم سے نجات دلائی جائے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز