پنج‌شنبه, مارس 28, 2024
Homeخبریںسندھی قوم پرستوں کی مسخ لاشیں ریاست کی پالیسیوں کا تسلسل ہے...

سندھی قوم پرستوں کی مسخ لاشیں ریاست کی پالیسیوں کا تسلسل ہے ۔ بی ایس او آزاد

 کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گذشتہ ایک ہفتے میں چھہ سندھی قوم پرست کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہونا قبضہ گیرکی پالیسیوں کا تسلسل ہے سندھ میں جاری آزادی کی تحریک کو ختم کرنے کیلئے ریاست نے بلوچستان کے طرز سیاسی کارکنوں و طالب علموں کا ماروائے عدالت اغواءاور قتل کا سلسلہ شروع کردیا بلوچ قومی تحریک کی سیاسی طاقت سے خوفزدہ ریاست نے بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا طویل ریکارڈ قائم کیا جبکہ سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے واقعات میں شدت کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے ریاست بلوچ قومی تحریک پر آزمائے گئے اپنے تمام تر پالیسیوں کو سندھی قومی تحریک پر آزمارہا ہے گذشتہ ایک ہفتے میں برآمد ہونے والے لاشوں کی شناخت سندھی قوم پرست تنظیم جئے سندھ متحدہ محاز کے کارکنان اور ہمددردوں آصف پہنور ، وحید لاشاری،واجد لنگاہ،سرویچ پیر زادہ،فہیم بھٹو کی نام سے ہوئی جنہیں گذشتہ چند مہینوں کے دوران سندھ اور کراچی کے مختلف مقامات میں مختلف واقعات میں جبری طور پر اغواءکرکے اپنے ساتھ لئے گئے جبکہ اس سے قبل مختلف واقعات میں تسلسل کے ساتھ سندھی قوم پرست کارکنان کوجبری طو ر پر اغواہ کرکے مسخ شدہ لاشوں کو ویران جنگلوں اور ندی نالوں میں پھینک دیے گئے ہیں جس طرح بلوچستان میں سرچ اینڈ ڈسٹروائے پالیسی کے تحت 2005سے بلوچ سیاسی کارکنان کو جبری طور اغواءکرکے ازیت گاہوں میں انسانیت سوز ازیت دینے کے بعد مسخ شدہ لاشوں کو ویران جنگلوں میں پھینک دیا جاتا ہے اب تک 20ہزار سے زائد سیاسی کارکنان ،طالب علم، ڈاکٹر، وکلاء، ادیب ، دانشو ر، مزدور ، خواتین اور بچوں کو جبری طور پر اغواءکیاجس میں ہزاروں مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ، سینکڑوں کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا خضدار کے علاقے توتک و دیگر علاقوں سے بلوچ اسیران کی اجتماعی قبریں برآمد ہوئے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ قومی تحریکیں ظلم و بربریت سے ختم ہونے کے بجائے منظم و مظبوط ہوتے ہیں بلوچستان میں تمام تر ریاستی ظلم و بربریت کے باجود بلوچ قومی تحریک منظم ہوتاجارہا ہے سندھ میں بھی سندھی قومی تحریک کی سیاسی جدوجہد سے ریاست اپنے تمام تر پالیسیوں میں ناکام ہوگا بلوچستان اور سندھ میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے تنظیموں کی خا موشی انتہا ئی افسوس ناک عمل ہے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچ و سندھی نسل کشی کا نوٹس لیکر انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز