پنج‌شنبه, آوریل 25, 2024
Homeخبریںسکھ علیحدگی پسندوں کے پیچھے کینیڈا کا ہاتھ نہیں:کینڈین وزیراعظم

سکھ علیحدگی پسندوں کے پیچھے کینیڈا کا ہاتھ نہیں:کینڈین وزیراعظم

امرتھ سر(ہمگام نیوز)دورہ بھارت کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات پر کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈ نے علیحدگی پسند سکھوں کی تحریک خالصتان کی حمایت سے متعلق غلط فہمی کو دور کرنے کی کوشش کی اور اس بات کی وضاحت کی کہ سکھ علیحدگی پسندوں کے پیچھے کینیڈا کا ہاتھ نہیں۔واضح رہے کہ کینیڈا میں تقریباً 5 لاکھ سکھ آباد ہیں جبکہ کہا جاتا ہے کہ جسٹن ٹروڈو کی انتظامیہ آزادی کا مطالبہ کرنے والے سکھ گروپوں سے مبینہ طور پر بہت نرمی سے پیش آتی ہے۔

اس کے علاوہ کینیڈین وزیراعظم کو گزشتہ برس بھی اس وقت نئی دہلی کے غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے کینیڈا میں ایک پریڈ میں شرکت کی تھی، جس میں سکھ عسکریت پسندوں کو پیرو کے طور پر ظاہر کیا گیا تھا۔

دوسری جانب اپنے دورے کے دوران گزشتہ روز جسٹن ٹروڈو نے امرتھ سر میں سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل کا دورہ کیا اور 1984 میں بھارتی فورسز اور سکھ عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی میں خونی منظر پیش کرنے والے مقام کو بھی دیکھا۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران جسٹن ٹروڈو نے انہیں اس بات کی واضح یقین دہانی کرائی کہ کینیڈا کسی علیحدگی پسند موومنٹ سے ہمدردی نہیں رکھتا۔

بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کینیڈین وزیر اعظم کے الفاظ ہمارے لیے ایک بڑا ریلیف ہیں اور ہمیں ان کی حکومت کی ان علیحدگی پسندوں سے نمٹنے کے معاملے پر نظر رکھنی چاہیے۔علاوہ ازیں امرندر سنگھ کے ترجمان روین ٹھکرال کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے جسٹن ٹروڈو کو پنجاب میں موجود علیحدگی پسندوں کو ساز و سامان فراہم کرنے والے کینیڈین نژاد سکھ ملزمان کی فہرست بھی دی گئی۔

خیال رہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت کے دورے کے دوران اس طرح کا دعویٰ سامنے آیا تھا کہ انہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی کی جانب سے نظر انداز کیا گیا اور ان کا ایئرپورٹ پر استقبال بھی نہیں کیا گیا۔تاہم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے اس وضاحت کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ آج جمعہ کو بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی اور کینیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کے درمیان نئی دہلی میں ملاقات ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز