جمعه, آوریل 19, 2024
Homeخبریںسی پیک بلوچوں کی نقل مکانی کا باعث بن رہا ہے :اقوام...

سی پیک بلوچوں کی نقل مکانی کا باعث بن رہا ہے :اقوام متحدہ

ہمگام(رپورٹ)اقوام متحدہ کے معاشی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور پیسیفیک کی جانب سےمختلف اقتصادی راہ داریوں کے جائزے کے حوالےشائع ہونےوالے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چائنا پاک اقتصادی کوریڈور بڑی تعداد میں لوگوں کی نقل مقامی کا سبب بن سکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچوں کو خدشہ لاحق ہے کہ غیر مقامی لوگوں کی آبادکاری سے بلوچ آبادی اقلیت میں تبدیل ہوسکتا ہے۔اس خدشات کے پیش نظر علیحدگی پسند تحریک کو تقویت پہنچ سکتی ہے. جس سے بلوچستان کی حالات مزید بحرانی کیفیت کی شکل اختیار کرسکتے ہیں.
بلوچستان کی جنگ زدہ علاقوں کے حوالے بلوچ آزاد پسند تنظیموں کے خدشات بارہا سامنے آچکے ہیں کہ بلوچستان کو پاکستان آرمی نے نو گو ایریا میں تبدیل کیا ہے ، جہاں بلوچوں کا قتل عام روز کا معمول بن چکا ہے اور ڈیرہ بگٹی ، کوہلو ، پنجگور ، دشت اور مکران کے دیگر علاقوں میں بلوچ آبادیاں پہلے بھی کافی تعداد میں دوسری علاقوں میں ہجرت کر چکے ہیں ۔ اور اب بھی بلوچ آبادیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے اور بصورت دیگر انہیں قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ حالیہ چند دنوں میں دشت و گرد و جوار میں فوجی آپریشن، عام آبادیوں پر پاکستانی فوج کے حملے اور بلوچ گھروں کو جلانا اور بلوچ آبادیوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنا واضح مثالیں ہیں۔
گوادر سے منسلک دشت ایک ایسا ہی علاقہ ہے جہاں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے ممنوع قرار دیا گیا ہے اور کافی تعداد میں لوگ دوسرے علاقوں میں ہجرت کر چکے ہیں اور باقی لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے.
اقوام متحدہ کے چارٹر میں یہ منشن ہے کہ آبادیوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنا ایک انسانی جرم ہے اور پاکستانی فوج کی طرف بلوچ آبادیوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنا، ان کے گھروں پر قبضہ جمانے کے بعد ، فوجی چوکیوں میں تبدیل کرنا یو این او کے چارٹر کہ کھلی خلاف ورزی ہے. اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کے تنظیموں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ بلوچستان کے جنگ زدہ علاقوں کا دورہ کرکے اور وہاں پاکستانی فوج کی جنگی جرائم کا نوٹس لیں
یہ بھی پڑھیں

فیچرز