چهارشنبه, آوریل 24, 2024
Homeخبریںشہید علی محمد مینگل کی جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔بی...

شہید علی محمد مینگل کی جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں محاذ آزادی کے قوم دوست سپوت شہید علی محمد مینگل کوان کی قر بانیوں اور والہانہ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ شہید علی محمد مینگل نے بابو نوروز خان اور ان کے ساتھیوں کے جدوجہد کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے جہد آزادی کے حوالہ سے بابو نوروزاور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری اور شہادت کے بعد پیدا ہونے والے خلاء اور تحریک میں عارضی جمود کو توڑ کر جہالاوان کے پہاڑوں میں مزاحمت کو زندہ اور روشن کیا ریاست کی جانب سے ان کے لئے بے پناہ مشکلات پیدا کئے گئے ان کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششوں کی گئی انہیں خریدنے اور جھکانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ کسی بھی ریاستی ہتکھنڈے سے بے پرواہ ہوکر ریاست کی آنکھوں میں آنکھوں میں ڈال کر جدوجہد جاری رکھی ایک وقت میں ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی بعد ازان جب انہیں رہائی ملی تو وہ گھر میں بیٹھنے کے بجائے واپس مزاحمت کی راہ لی اور پہاڑوں کو اپنا مسکن بنایا جہالاوان میں مزاحمت کی حرارت کو زندہ رکھا ان کی کوششوں سے تحریک میں ابال پیدا ہوگئی ترجمان نے کہا کہ آج چار دہائی بعدشہید علی محمد کی جدوجہد اور قربانیاں اس لئے یاد کیا جاسکتا ہے کہ انہوں ایک مقصد کے لئے جدوجہدکی ان کے پاس ایک نصب العین ایک سوچ اور نظریہ تھی اس کی وژن ہمیشہ زندہ اور تابندہ اور مشعل راہ ہے ویسے تو جہالاوان کے مٹی میں شہید علی محمد کے کئی ہم عصر اور ہم عمر لوگ دفن ہیں ان کے اپنے خاندان اور قبیلہ کے ہزاروں لوگ اس مٹی کے پہلو میں دفن ہیں لیکن شہید علی محمد مینگل ان سے منفرد اور الگ اس لئے ہیں ان کی آخری یادگار زمانہ کے دھول اس لئے نہیں ڈھانپ سکتے کہ انہوں نے بلوچ گلزمین کے لئے جدوجہد کی بلوچ قوم کی بقاء اورمستقبل کے لئے اپنی زندگی سے بے پرواہ ہوکر جدوجہد کی وہ ان قوتوں سے متصادم ہوئے جو بلوچ قوم کے وقار تشخص اور شناخت کو مٹاتے ہوئے ان کی آزادی سلب کی اس لئے شہید علی محمد مینگل کا نام ہمیشہ دہرائی جائے گی تاریخ ہمیشہ ان کو خراج تحسین پیش کرتے رہے گی ان کی آخری یادگار کو وقت کا کوئی بھی طوفان ہموار نہیں کرسکتا ترجمان نے کہاکہ بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد آج جس فیصلہ کن عہد میں داخل ہوچکی ہے یہ ایک تسلسل سے جڑی ہوئی ہے بلوچ شہداء نے اپنے خون اور قربانیوں سے اس تسلسل کو زندہ رکھا یہ فیصلہ کن عہد جو شہداء کی لہو سے تعمیر ہوئی ہے اس فیصلہ کن جدوجہد کو کمزور کرنے اور توڑنے کے لئے جو بے پناہ طاقت اور وسائل استعمال کیا جارہاہے اور جو نسل کشی کی جارہی ہے اور جو انسانی بحران کھڑا کیا جارہاہے اور بلوچ قوم کے خلاف جو ماس کلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے لیکن یہ یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ یہ تمام ترریاستی حربے اورطاقت کا اندھا دھند استعمال شہداء کے خون سے نمو پانے والے اس تحریک کو کمزور نہیں کرسکتے یہ جدوجہد نہ کسی کی پراکسی ہے اور نہ کسی کے کہنے پر شروع کیا گیا ہے ریاست اخلاقی جرائت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زمینی حقائق کو تسلیم کریں بلوچ شہداء کے جدوجہد کو کسی ملک اور کسی بیرونی قوت کے کھاتے میں ڈالنے کے بجائے تسلیم کریں کہ یہ بلوچ قوم کی اپنی آزادی شناخت اورروشن مستقبل کی جدوجہدہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز