جمعه, آوریل 19, 2024
Homeخبریںشہید غلام محمد کے اہلخانہ کے گھروں کو جلانے کی مذمت کرتے...

شہید غلام محمد کے اہلخانہ کے گھروں کو جلانے کی مذمت کرتے ہیں، بلوچ سالویشن فرنٹ

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں شہید غلام محمد بلوچ کے اہلخانہ اور ان کے رشتہ داروں کے گھروں کو جلانے اور مسمار کرنے کی مجرمانہ عمل اور بولان سے بلوچ خواتین کے اغواء کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے بربریت کو بین الاقوامی سطح پر جنگی جرائم کی نظر سے دیکھا جائے ترجمان نے کہاکہ ریاست بلوچستان میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیان کررہے ہیں بلوچ رہنماؤں کو شہید کرنے کے بعد ان کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کے گھروں کو جلانے اور انہیں ہراساں کرنے کی کوشش انسانیت اور انسانی حقوق کی منافی عمل ہے تین ہفتہ قبل بولان کے مختلف علاقوں سے ریاستی فورسز نے کئی بلوچ خواتیں کو اغواء کرکے انہیں لاپتہ کرچکاہے جو جنگی قوانیں کے مکمل خلاف ورزی ہے بلوچ قوم خواتین کے اغواء کے خلاف سراپا احتجاج ہے لیکن انسانی حقوق کے ڈھنڈور اپیٹنے والی اداروں کی جانب سے خاموشی باعث حیرت ہے کیا انسانی حقوق کے اداروں کو بلوچستان میں ظلم و بربریت کے سیاہ اعمال سنگین نوعیت کے جرم نہیں لگتے یا دوسری طرف یہ ادارے بلواسطہ یا براہ راست ریاستی جرائم کے پردہ پوشی تو نہیں کررہے ترجمان نے کہاکہ جبری الحاق کے خلاف ابھرنے والی بلوچ آزادی کی جدوجہد کو توڑنے اور دبانے کے لئے ریاست تمام تر عالمی اور انسانی قائدہ وقانوں کو روندھ کرروز اول سے بلوچ قوم کو جارحانہ کاروائیوں کا نشانہ بنارہاہے ترجمان نے کہاکہ ریاست اپنی تمام تر طاقت اور وسائل اور مختلف ممالک سے ملنے والا معاشی اور فوجی امداد کو بلوچ قوم کو کمزور کرنے کے لئے استعمال کررہاہے جب کہ گزشتہ ساٹھ سال ریاست بربریت کے ایسی مثال اپنی نام کرچکی ہیں جو پہلی اور دوسری جنگ عظیم مین بھی نہیں کیا گیا بولان سے اغواء کئے گئے بلوچ خواتین کا واقعہ اور انسانی المیہ ہے لیکن انسانی حقوق کے وکیل اوردعویداروں کی طرف سے اتنے بڑے اور سفاکانہ واقعات پر زبان بندی کومعمول بنانا کئی سوالات کو جنم دیتاہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اقوام متحدہ اپنے منشور اور موقف کے برعکس صرف ان معاملات میں دلچسپی لیتا ہے جہاں ان کا کوئی مفاد ہو بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پر ان کے کردار میں یکسانی نظر نہیں آتے ترجمان نے کہاکہ اقوام متحدہ اور یورپی برادری کو بلوچستان میں مشرقی تیمور کے طرز پر کردار ادا کرنیکی ضرورت ہے انہیں اپنی سرحدوں اورمفادات سے آگے بڑھ کر بلوچ قوم کی حمایت و مدد کرنی چاہیے جس طرح ااقوام متحدہ اور یورپی برادری نے مشرقی تیمور کی آزادی کی حمایت کی اور وہ آج ایک آزاد ملک کے مالک ہے وہی کردار یہاں بھی ادا کرنا ناگزیر ہے کیونکہ بلوچ قوم پر ہونے والے ریاست اور بلوچ نسل کشی کا بنیادی سبب ہے بلوچ قومی مسئلہ ہے اس کے علاوہ ریاست اور بلوچ کے درمیان کشیدگی و جنگ کی صورتحال کا کوئی دوسرا وجہ نہیں اگر اقوام متحدہ اور یورپی برادری بلوچ وطن کی آزادی کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کردار اداکریں تو ریاستی دہشت گردی کے تمام تر محرکات اور جوازختم ہوجائیں گے ترجمان نے کوئٹہ ہدہ زرغون روڈ اورجناح روڈ اورملحقہ ایریاز میںآویزان شہداء کے سٹیکرز کو متعصب لسانی پارٹی کے کارکنوں کو جانب سے اتارنے اور پھاڑنے کے مزموم عمل کوباعث مذمت قرار دیتے ہوئے کہاکہ لسانی پارٹی کے جانب سے بلوچ شہداء کی تصاویر کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے لسانی پارٹی کی جانب سے غیر سیاسی اور غیر اخلاقی عمل ہے متزکرہ پارٹی کی جانب سے جان بوجھ کر صورتحال کو کشیدہ کیا جارہاہے جو کہ لسانی پارٹی کو مہنگا پڑیگا

یہ بھی پڑھیں

فیچرز