پنج‌شنبه, آوریل 25, 2024
Homeخبریںفری بلوچستان موومنٹ کا برطانیہ میں احتجاجی مہم چلانے کا اعلان

فری بلوچستان موومنٹ کا برطانیہ میں احتجاجی مہم چلانے کا اعلان

لندن (ہمگام نیوز )فری بلوچستان موومنٹ کی طرف سے بلوچ قوم کے خلاف پاکستان اور چین گٹھ جوڑ، چین کی طرف سے بلوچ وسائل کی لوٹ ماراور بلوچ قوم کے خلاف چین کی پاکستان کو فوجی اور مالی کمک کے خلاف برطانیہ میں احتجاجی مہم کا اعلان کیا گیا ہے۔ لندن سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کئی دہائی سے پاکستانی مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی ریاست سے مل کر بلوچ وسائل کی لوٹ مار کر رہا ہے۔ جیسے کہ چین ۱۹۹۵ سے سیندک میں سونے اور کاپر کی لوٹ مار کررہا ہے اور ۲۰۰۱ سے چین گوادر اور دوسرے ساحلی علاقوں پر پاکستان کی مدد سے بلوچستان کے سمندرپر دائمی قبضہ کرنے کی بھرپور کوشش کررہا ہے۔
پاکستان کو اچھی طرح اس بات کا ادراک ہے کہ بلوچ قوم اپنی جدوجہد سے بلوچ سرزمین کو قابضین سے آزاد کرے گی اور وہ قبضہ گیر قوتیں بلوچستان کو زیادہ دیر تک اپنے زیر تسلط نہیں رکھ سکتے اسی لیے پاکستان اب بلوچستان پراپنے قبضے کو دائم رکھنے کے لیے چین کو اپنا معاون اور مددگار بنا چکا ہے۔ گوادر کے علاقوں میں جہاں چینی باشندے موجود ہیں وہاں پر انکی سکیورٹی اور حفاظت کے لیے چین نے پیپلز لبریشن آرمی کے اہلکا روں کو تعینات کیا ہے آج کا چین اکسویں صدی کا ۱یسٹ انڈیا کمپنی بن چکاہے جو دوسرے اقوام کی سرزمین کو طاقت کے ذریعے اپنے زیرتسلط رکھنا چاہتا ہے ۔چین کی جارحیت پسند فطرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس نے اپنے ہمسایہ ملک ویتنام پر سترہ بارحملہ کیا اور آج وہ بحیرہ جنوبی چین کے مسلے پر عالمی قوانین کو کسی صورت بھی ماننے کو تیار نہیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ کا تنازعہ پاکستانی ریاست کے ساتھ ہے کیو نکہ دنیا کے تمام سیاسی اصولوں کو روند کر مذہب کے نام پر تشکیل دیا گیا پاکستان اور بلوچستان کے اس اخلاق سے عاری پڑوسی ملک نے آزاد بلوچستان پر مارچ ۱۹۴۸ کو غیر قانونی قبضہ کیا اور اب پنجابی قبضہ گیر بلوچ سرزمین چین کو لیز پر دے رہا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ چین پاکستان کے ان منصوبوں کو باقاعدہ اور باضابطہ مالی اور تکنیکی سپورٹ فراہم کررہا ہے جس سے بلوچ قوم کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ چین اپنی انہی پا لیسوں کی وجہ سے بلوچ پاکستان تنازع میں ایک فریق بن چکا ہے۔ پاکستانی پنجابی ملیڑی اور سیاستدانوں اور چین کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی حیثیت غیر قانونی ہے اور بلوچ قوم ایسے کسی بھی معاہدے کو نہیں مانتی جو پاکستان اور کسی دوسرے ملک کے درمیان بلوچستان کے حوالے سے ہوئے ہوں۔ فری بلوچستان مومنٹ کی جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چین کا دعوی ہے کہ اس نے استعماریت اورنواَبادیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کی اور اپنی ملک کو غلامی سے آزاد کیا لیکن درحقیقت وہی چین جو کل تک ایک مظلوم قوم ہونے کا دعوے دار تھا آج وہ خود استعماری طاقت اور قبضہ گیر بن کر اپنی بالادستی کے لیے دنیا کے محکوم اور کمزور اقوام کی سرزمین پر قبضہ جما رہا ہے۔ اسی طرح بلوچ سرزمین پر بھی آج چین پنجابی استعمار اور بلوچستان پر قابض پاکستان کا سب سے بڑا مددگار اور ساتھی ہے ۔ چین کے اسی پالیسی اور کردار کو لیکر لندن میں چین کے خلاف احتجاج کیا جائیگا ۔ یہ احتجاج بروز اتوار ۲۵ ستمبر کو شروع ہوکر بروز ہفتہ ، یکم اکتوبر کو اختتام پزیز ہوگا۔ یہ سات روزہ احتجاج دو حصوں پر مشتمل ہوگا۔ پہلے حصے میں ہمارے دو سے تین کارکنان چھ دن اور چھ ، رات ایک سو چھیا لیس گھنٹوں کے تمام دورانیہ میں چینی سفارت خانے کے باہر احتجاجا بیٹھیں گے ۔ اس سِٹ ان پروٹیسٹ کے بعد ساتویں روز یکم اکتوبر کو، چینی نیشنل ڈے کے موقع پر دو سے پانچ بجے تک چینی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ فری بلوچستان مومنٹ نے اپنے اعلان نامہ میں برطانیہ اور یورپ میں مقیم بلوچ آزادی پسندوں اور دوسرے اقوام سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے علم برداروں کو احتجاج میں شر کت کی دعوت دی۔
یہ بھی پڑھیں

فیچرز