جمعه, مارس 29, 2024
Homeخبریںفورسزنے مند کےعلاقے مہیرکومحاصرہ میں لیکرآپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ بی ایچ...

فورسزنے مند کےعلاقے مہیرکومحاصرہ میں لیکرآپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ بی ایچ آراو

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیان میں کہاکہ16اکتوبر2014کو فورسز نے مند کے علاقے مہیر کو محاصرہ میں لیکر آپریشن کا آغاز کردیا ہیں۔ چادر و چار دیواری کی نقدس کو پامال کرتے ہوئے فورسز نے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر گھروں میں گھس کرمختلف اشیاءکی لوٹ مار کرکے بعد ازیں گھروں کو جلادیا گیا ہیں۔اِس دوران فورسز نے ذہنی مریض سلوجامو سمیت کئی بے گناہ افراد کو ماروائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہیں۔ اور خضدار فیروزہ آباد سے باغبان کے رہائشی غلام نبی اور تربت سے دشت کے رہائشی فقیر محمد کی نعش برآمد ہوئی ہیں مقتول فقیر محمد کو 13 روز قبل اغوا کیا تھا۔کوہلو بوھر Petrol Pump سے فورسز نے جالب مری ولد دُرمحمد مری کو اغواکرلیا گیا ہے۔14اکتوبر2014کو پنجگور خداآباد سے کجھور کی باغات سے وارث ولد محمد جان اور کشمور مزار گوٹھ سے 04اکتوبر2014 کو گوڈوسندھ سے اغوا ہونے والے دوستین بگٹی ولد ڈیرہ بگٹی سمےت گڈانی بس اسٹوپ سے ایک نامعلوم شخص کی تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی ہیں۔اور پنجگور چتکان سے فورسز نے ماسٹرعبدالرحمن کو اغوا کرلیا گیاتھا۔ 12اکتوبر2014 مند مندگ ندی میں فورسز نے آھنادھند فائرنگ کرکے عبدلباقی ولد یعقوب سنکتہ گوبرد ہلاک کردیاگیا ہیں۔متقول دبئی میں مزدوری کرتے تھے وہ اپنے چھٹیوں پر گھر آئے ہوئے تھے۔اہل خانہ کے مطابق متقول کی نعش کو سوُرو کے دفتر میں پھینک کرمتقول کے موٹر سائیکل کو فورسز اپنے ساتھ لے گئے۔علاوہ ازیں شال سے نوشکی کے رہائشی عبدلمجید ولد محمد مراد کی تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی ہیں۔بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے کہا کہ بلوچستان میںزندگی کی ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر،وکیل،اساتذہ،شاعر و آداب نویس،گلوکار،طالب علم، سافی سمیت بلوچستان کے مختلف ادارے اسکول کالج ،یونیورسٹی اور ہسپیتال بھی محافظ نہیں ہیں۔بلوچستان میں پہلے سے بہت سے علاقے زلزلہ سے متاثرہ ہوچکی تھی۔تاھم اب تک اِن علاقوں کی بھرپائی نہیں ہوئی ہیں۔اور فورسز اپنی تشدد کے زُر سے اِن علاقوں کومزید متاثر کررہی ہیں آپریشن کرکے دورانِ آپریشن غریب لوگوں کے گھروں میں بازُر گھس کر قیمتی اشیاءنقع ،زیوارت،موبائل فون،موٹرسائیکل،اورگاڑیوں سمیت کھانے پینے اور مال مویشوںکو لوٹ کر گھروں کو نظرآتش کردیتے ہیں۔ایسی تشدد سے علاقہ مقین مجبور ہوگئے ہیں نقل مکانی کرنے میں لوگ حالات سے مجبور ہوکر دوسری شہر حجرت کررہے ہیں۔ھم اقوام متحدہ،یورپی یونین،ہیومن رائٹس واچ سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں۔ وہ بلوچستان کی سنگین حالات میں اپنی خاموشی کو تھوڑ کر بلوچستان کے عوام کے ساتھ دینے کا یقین دینی کرے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز