پنج‌شنبه, مارس 28, 2024
Homeخبریںماما قدیر کو خفیہ اداروں کی جانب سے دھمکی کی مذمت...

ماما قدیر کو خفیہ اداروں کی جانب سے دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔ بی این ایم

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئر مین ماما قدیر بلوچ کو پاکستانی خفیہ اداروں و اُس کے پالے ہوئے غنڈوں کی طرف سے دی گئی دھمکی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بلوچ انسانی حقوق کے روح رواں کو راستے سے ہٹانے کیلئے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے تاکہ بلوچوں کیلئے انسانی حقوق کی آواز کو دبایا جا سکے ۔ ماما قدیر اپنی جہد مسلسل کی وجہ سے انسانی حقوق کی زبان بن چکی ہیں اور ہر بلوچ کے دل میں ایک نایاب مقام حاصل کر چکے ہیں ، ماما قدیر کو کسی قسم کی نقصان کی صورت میں ریاست کو سخت عوامی ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں قابض ریاست پاکستان کی ظلم و جبر کی داستانیں طویل ہوتی جارہی ہیں ، چھیاسٹھ سالہ مقبوضہ علاقہ بلوچستان پانچ فوجی آپریشنوں، ٹارچر سیلوں میں اذیت، اجتماعی قبروں ، مارو اور پھینکو کی پالیسی سمیت کئی قسم کی غیر انسانی سلوک و مظالم کا سامنا کرتے آرہا ہے ،جس میں خواتین و بچوں کو بھی تشدد و اغوا کرکے انسانیت سوز اذیتیں پہنچانا معمول بن چکی ہیں ۔ موجودہ دور میں ٓرمی و ایف سی کی مدد سے خفیہ ادارے بلوچ فرزندوں کو اغوا کرکے انسانی سوز اذیتیں دیکر سالوں بعد تشدد کے ذریعے شہید کرکے مسخ شدہ لاش کو ویرانوں میں پھینک کر عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہے ہیں جس میں موجودہ صوبائی حکومت براہِ راست ملوث ہے جو فرنٹیئر کور(ایف سی) کو پولیس کے اختیارات دیکر بلوچ نسل کی اجازت کی سرٹیفکیٹ فراہم کر رہا ہے ۔ بی این ایم کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ اگر ہم عالمی عدالت یا کسی اور فورم میں بلوچ نسل کشی و ماورائے عدالت اقدام کا مقدمہ درج کرنے میں کامیاب ہوئے تو پاکستانی اسٹبلشمنٹ فوج و ایف سی کے ساتھ صوبائی حکومت و ان کے کارندوں کو ان اقدام کی اجازت دینے کی پاداش میں جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر فریق تصور کرکے ان کے خلاف عالمی سطح پر قانونی چارہ جوئی کریں گے ۔ حال ہی میں صوبائی حکومت کی جانب سے ایف سی کی بلوچستان میں موجودگی و پولیس اختیارات میں توسیع بلوچستان میں جاری آپریشن و بلوچ نسل کشی کی دستاویزات پر دستخط و منظوری پر ہم نیشنل پارٹی کی صوبائی حکومت کو بھی مجرم قرار دیکر اقوام متحدہ و انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچ نسل کشی جیسے جرائم کا ارتکاب کرنے پر قانون کے کٹہرے میں لاکر سزا دی جائے اور جرائم کی روک تھا م کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز