ہمگام نیوز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے تنظیم آزادی فلسطین [پی ایل او] کے سربراہ کے منصب سے استعفی دیدیا ہے۔ عرب  نیوز چینل کے مطابق پی ایل او کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سولہ ارکان نے بھی ان کے ساتھ استعفی دیدیا ہے۔

تاہم وہ بدستور فلسطین کے صدر رہیں گے۔ فوری طور پر پی ایل او کے سربراہ کے طور پر ان کے استعفی کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق پی ایل او کے اعلی مذاکرات کار اور معروف فلسطینی رہنما صائب عریقات محمود عباس کی جگہ تنظیم کی قیادت کریں گے۔

اوائل ہفتہ فلسطینی ذرائع نے بتایا تھا کہ محمود عباس پی ایل او کی صدارت کے منصب سے ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران کے ہمراہ مستعفی ہو جائیں گے۔

اسرائیلی اخبار ‘ٹائمز آف اسرائیل’ نے اس ہفتے کے آغاز پر اپنی ایک اشاعت میں کہا تھا کہ محمود عباس کا پی ایل او کی قیادت چھوڑنا دراصل ‘سیاسی عدم استحکام، اور ‘دھڑے بندی’ کا مظہر ہو گا۔

فلسطین کی قومی کونسل نے پی ایل او کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے انتخاب کے لئے ایک ماہ کے اندر اندر انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی [80] سالہ محمود عباس نے دو ہزار پانچ میں رام اللہ حکومت کی زمام کار سنبھالی تھی۔ ماضی میں وہ متعدد مرتبہ استعفی کے ساتھ فلسطینی نیشنل اتھارٹی کو تحلیل کرنے دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔