جمعه, مارس 29, 2024
Homeخبریںکوریا چیپٹر کی جانب سے بوسان شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ,بی...

کوریا چیپٹر کی جانب سے بوسان شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ,بی آر پی

جنوبی کوریا(ہمگام نیوز)بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے اپنے جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ نام نہاد اسلامی جمہوریہ پاکستان کی فورسز نے مقدس اسلامی تہوار عید الفطر کے دوران بھی بلوچستان میں ظلم و جبر کا بازار گرم کررکھا ہے۔ عید کے مبارک دن جب دنیا بھر کے مسلمان خوشیاں منارہے ہیں بلوچستان کے ہر گھر میں ماتم کا ماحول ہے۔ بلوچستان کے طول وعرض میں فوجی آپریشنز، اغواہ نما گرفتاریوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی فورسز نے آواران کے علاقے میں بلوچ سول آبادی پر فضائی بمباری اور زمینی چڑھائی کرکے بے گناہ و معصوم بلوچوں پر آگ کے گولے برسائے جس کی زد میں عورتوں اور بچوں سمیت متعدد بے گناہ بلوچ زخمی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوئی میں ریاستی فورسز نے عید کے نماز کیلئے جمع ہونے والے بلوچ فرزندوں پر دھاوا بول دیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد متعدد فرزندوں کو اغواہ کرلیا، اس کے علاوہ ڈیرہ بگٹی کے قریب گھروں پر حملہ کرکے عورتوں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی بےگناہ بلوچوں کو اغواہ کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ شیر محمد بگٹی نے بتایا کہ بی آر پی کی جانب سے جنوبی کوریا میں آگاہی مہم چلایا گیا اور بلوچستان میں ہونے والے ریاستی مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بلوچ جہد آجوئی کے بارے میں آگاہی پھیلایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بی آر پی جنوبی کوریا چیپٹر کی جانب سے بوسان شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں پارٹی کارکنان، بلوچ عورتوں اور بچوں سمیت انسانی حقوق اور بلوچ جہد سے ہمدردی رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بلوچ شہداء اور گمشدہ افراد کی تصویریں اور بینرز اٹھارکھی تھیں جس میں بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کیلئے مختلف تحریریں درج تھیں۔ بی آر پی رہنماؤں اور کارکنوں نے مقامی لوگوں اور راہگیروں کو بلوچ جدوجہد میں آگاہی فراہم کی اور پاکستانی فورسز کی جانب سے آئے روز پیش آنے والے فوجی آپریشن، جبری گمشدگیوں، بلوچ کارکنوں کی حراستی قتل اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے بارے میں معلومات دیں۔ بلوچ ری پبلکن پارٹی جنوبی کوریا کے صدر نصیراحمد بلوچ اور انکی اہلیہ محترمہ، نائب صدر امیر بلوچ اور میر یاسین بلوچ نے شرکاء اور دلچسپی لینے والے افراد کے مجمع سے خطاب کیا۔ نصیر بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ تقریبا سات دہائیوں سے پاکستانی افواج بزور طاقت قابض ہیں اور چین اور ایران جیسی ریاستوں کی مدد سے بلوچ قوم کو ایک نسل کشی کے تحت غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور کیے ہوئے ہیں۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ بلوچستان میں جاری قابض ریاست کے جنگی جرائم، انسانی حقوق کی پامالی، بلوچستان پر غیرملکی قبضہ کا نوٹس لیکر اپنی قانونی طاقت کا استعمال کرکے بلوچ قوم کو انصاف دلاکر ایک آزاد قوم تسلیم کرکے اسے زندہ رہنے کا حق دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز