{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

آواران:(ہمگام نیوز) دلجان بلوچ کی بازیابی کے لیے آواران میں جاری احتجاجی دھرنا آج ساتویں روز بھی جاری ہے۔

مظاہرین کے مطابق ریاستی ادارے اور ڈی سی آواران مسلسل لواحقین کو ہراساں کر رہے ہیں، جبکہ لواحقین کا کہنا ہے کہ دلجان بلوچ کی بازیابی تک احتجاج ختم نہیں ہوگا۔

دلجان بلوچ کو 12 جون 2024 کو آواران سے قابض پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد 3 اکتوبر 2024 کو لواحقین نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا، جس میں حکام نے 10 دن میں ان کی بازیابی کا وعدہ کیا تھا، لیکن وعدے پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث لواحقین دوبارہ احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ریاست کی مسلسل بے حسی اور جھوٹے وعدے ناقابل برداشت ہیں۔

مظاہرین میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے، مزید پیش رفت کے لیے مظاہرین نے عوامی حمایت کی اپیل کی ہے۔