سه شنبه, سپتمبر 24, 2024
Homeخبریںآواران کے غریب گاڑی مالکان کو بارڈر سے روزی کمانے کا موقع...

آواران کے غریب گاڑی مالکان کو بارڈر سے روزی کمانے کا موقع دیا جائے، متاثرین

تربت (ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق آواران کے غریب گاڑی مالکان کوبھی بارڈر سے روزی کمانے کاموقع دیاجائے ، 2ہفتہ سے وجہ بتائے بغیر موجودہ ڈی سی کیچ نے ضلع آواران کے 2600 گاڑیوں کے نام لسٹ سے نکال کر ان خاندانوں کونان شبینہ کامحتاج بنادیاہے ، 5ستمبر تک اگر آواران کالسٹ بحال نہ کیاگیا تو احتجاج کا راستہ اختیارکرنے پرمجبورہوجائیں گے ۔

 ان خیالات کااظہار آواران گاڑی مالکان محمد طاہر داﺅدی ، حافظ نور اللہ بزنجو، عوض خان نوتیزئی، شربت بلوچ ودیگر نے تربت سول سوسائٹی کے کنوینیر گلزار دوست کے ہمراہ تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر حافظ محمد رفیق، غلام حسین بزنجو، حمزہ نوکاپ ،دادبخش ودیگربھی موجودتھے انہوں نے کہاکہ آئی جی ایف سی اور ڈی سی کیچ ہمیں بتائیں کہ ہمارے نام کیوں بارڈر لسٹ سے نکالے گئے ہیں ، ہم نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی اور زیورات بیچ کر گاڑیاں اس امید پر خریدی ہیں کہ ان گاڑیوں سے ہم بارڈرپر کاروبارکرکے اپنے بچوں کاپیٹ پالیں گے اورگزشتہ 5سالوں سے نوانو سے براستہ بارڈر ، پھر ایف سی کے ذریعے اوربعدمیں انتظامیہ کے ذریعے بارڈرپر جاکر روزگارکرتے رہے ہیں اب جب بارڈر پر گاڑیوں کے نام لسٹ سے نکال دئیے گئے ہیں تویہ گاڑیاں اب ہمارے کس کام کے ہیں؟

 آواران میں کوئی ایسا کاروبار نہیں کہ ہم اپنی گاڑیوں سے کچھ کماسکیں ،جبکہ بارڈرپر لین کے ذریعے پیسہ دے کر جانے کی ہمارے پاس گنجائش نہیں ہے انہوں نے اس امر پر حیرت کااظہار کیا کہ صرف آواران کوکیوں کر ٹارگٹ کیاگیاہے آواران کے لوگ امن پسند ، شریف اورقانون پسند شہری ہیں باعزت طریقے سے محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کاپیٹ پالتے ہیں مگر اب ہمیں روزگارکرنے نہیں دیاجارہاہے جس سے مجبورہوکر ہم نے اپنے قانونی وجائز حق کیلئے احتجاج کا راستہ اپنانے کافیصلہ کیاہے اگر 5ستمبر تک آواران کی لسٹ بحال نہ کی گئی تو ہم شاہراہیں بلاک کرکے احتجاج کریں گے ،

تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست نے آواران گاڑی مالکان کے مطالبات کی مکمل حمایت کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم نے بارڈر ٹریڈ یونین بنائی تو ہم نے اس وقت روزانہ بنیادپر آواران کی100گاڑیوں کوبارڈر پر جاکر لوڈ کرنے کا فیصلہ کیا اوریہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہامگر اب بغیر کسی جواز کے آواران کی گاڑیوں کو بارڈر پر جانے سے روک دیاگیاہے جو صریح ناانصافی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز