Homeخبریںافغانستان میں طویل المیعاد امن واستحکام کیلئے کام کرتے رہینگے:NATO

افغانستان میں طویل المیعاد امن واستحکام کیلئے کام کرتے رہینگے:NATO

برسلز(ہمگام نیوز ڈیسک) نیٹو کی ترجمان نے امریکہ کے اپنے نصف تعداد فوجیوں کے واپسی کے فیصلے پر برائے راست تبصرہ کرنے سے تو انکار کر دیا۔ تاہم انہوں نے یہ بتایا کہ نیٹو نے رکن ممالک کے وزراء خارجہ کے آخری اجلاس میں بار ہا یہ موقف دُہرایا کہ وہ “افغانستان میں طویل المیعاد امن و استحکام” کو یقینی بنانے پر کاربند رہے گا۔شمالی اوقیانوسی اتحاد نیٹو نے جمعہ کے روز باور کرایا ہے کہ وہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی “اہم” تعداد کے انخلاء کی صورت میں بھی اپنا مشن جاری رکھے گا۔ نیٹو ترجمان وانا لونگیسکو کا کہنا تھا کہ “ہماری جانب سے پاسداری اہمیت کی حامل ہے تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ افغانستان اُن بین الاقوامی دہشت گردوں کے مرکز میں تبدیل نہ ہو جو کبھی ہمیں ہمارے ممالک میں دھمکیاں دیتے رہے ہیں”۔امریکی فورسز نیٹو مشن کا ایک حصہ ہے جس کے دوران طالبان کے خلاف معرکہ آرائی میں افغان فوجیوں کو فوجی تربیت اور مشاورت فراہم کی گئی۔امریکی اخبارات “وال اسٹریٹ جرنل” اور “نیویارک ٹائمز” کے مطابق انخلاء کے فیصلے کے تحت افغانستان میں تعینات 14 ہزار امریکی فوجیوں میں سے 7 ہزار کو واپس بلایا جائے گا۔نیٹو ترجمان نے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کو بھی سراہا جو شام اور افغانستان میں وائٹ ہاؤس کی نئی حکمت عملی پر عدم موافقت کے سبب جمعرات کے روز اپنا استعفی پیش کر چکے ہیں۔ ترجمان کے مطابق جیمز میٹس نے نیٹو اتحاد کو مضبوط رکھنے اور اتحاد کو درپیش سیکورٹی چیلنجوں کے لیے تیار رہنے کے حوالے سے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

Exit mobile version