کوئٹہ (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق افغانستان کے ایک روزنامہ “ھشت صبح ” نے ایک اہم خبر شائع کردی ہے کہ 14 فروری بروز اتوار کو بلوچستان کے کوئٹہ شہر سے معتبر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کوئٹہ میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ ہلاک ہوگئے ہے۔

 ذرائع نے مزید تفصیلات بتایا کہ اس حملے میں طالبان انٹلیجنس کے سربراہ ملا مطیع اللہ اور طالبان کے مالیات گروپ کے سربراہ حافظ عبد المجید کے بھی مارے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ان ذرائع کے مطابق ، دھماکے کے پہلے ہی لمحوں میں افغان طالبان کا سربراہ اور انٹیلیجنس گروپ کا سربراہ ہلاک ہوگیا تھا ، اور دو تین دن کے بعد طالبان کے فنانس چیف ، حافظ عبد المجید ہلاک ہوگئے تھے۔

ذرائع کے مطابق ، یہ دھماکہ پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ کے مضافاتی مقام کچلاک شہر سے متصل علاقہ “چالو باوڑی” کے علاقے میں حافظ عبدالمجید کے زیر انتظام مکان میں ہوا۔

 لیکن طالبان گروپ نے ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔

 یہ امر قابل ذکر رہے کہ پچھلے دنوں افغانستان میں طالبان کے رہنما ملا ہیبت اللہ کی ہلاکت سے متعلق ایک اخباری رپورٹ شائع ہوئی تھی۔

 خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ، 16 اگست ، 2019 کو پاکستان کے شہر کوئٹہ میں مسجد کے اندر ہونے والے بم دھماکے میں افغان طالبان کے رہنما ، مولوی حافظ احمد اللہ بردار ہلاک ہوگئے تھے۔

 خبر رساں ادارے روئٹرز نے طالبان کے دو ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس واقعے میں ان کا ایک بیٹا ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ ، جو طالبان گروپ کا ایک رہنما تھا ، زخمی ہوا ہے۔

 پاکستانی پولیس نے اس وقت کہا تھا کہ دھماکے میں چار افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔

 کچھ پاکستانی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ یہ دھماکہ جمعہ کی نماز کے بعد ایک مسجد “حاج محمد حسنی مسجد” کے نام سے ہوا۔یہ مسجد بلوچستان کے صدر مقام دارالحکومت کوئٹہ کے شمالی شہر “کچلاک” میں واقع ہے۔

یہ بھی واضع رہے گزشتہ روز یہ خبر عالمی میڈیا میں العربیہ نے بھی انھی حوالوں سے شائع کی ہے۔