کوئٹہ (ہمگام نیوز) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امام جان اور غازی بلوچ کی جبری گمشدگی کی تفصیلات انکے اہلخانہ نے وی بی ایم پی کے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم احتجاجی کیمپ آکر تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر کو فراہم کردیئے ہیں، اہلخانہ نے شکایت کی کہ امام جان ولد صوالی سکنہ ہوشاپ بی ایم سی ہسپتال میں نرسنگ میل آفسر ہے جنہیں 3 جنوری کو عیسیٰ نگری بروری روڈ کوئٹہ سے اور غازی خان کے اہلخانہ نے کہا کہ غازی بلوچ ولد فیض محمد کو 4 اگست 2016 میں سیاہ گزی آواران سے فورسز نے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
ماما قدیر نے امام جان اور غازی بلوچ کے اہلخانہ کو یقین دہانی کرائی کہ دونوں لاپتہ افراد کے کیسز کو لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور حکومت کو فراہم کرنے کے ساتھ انکی باحفاظت بازیابی کےلئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی ماما قدیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امام جان اور غازی بلوچ پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر وہ بے قصور ہے تو انہیں فوری طور پر رہا کرکے انکے اہلخانہ کو ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے۔