کولون (ھمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے میڈیا کو جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وہ 10 دسمبر 2023 انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے جرمنی کے شہر کولون میں احتجاجی مظاہرہ کریگی۔
فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے اعلامیہ میں مزید کہا کہ یہ احتجاج ان کی عالمی آگاہی مہم کا حصہ ہیں اور ہر سال اس دن دنیا کے مختلف ممالک اور مقامات پر مقبوضہ بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن کے ذریعے مہذب دنیا، جمہوریت اور انسانی آزادی پر یقین رکھنے والے اقوام کو مقبوضہ بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض پاکستان اور ایران اس وقت بلوچستان میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور بلوچ قوم کی نسل کُشی کررہے ہیں جس سے یا تو دنیا بے خبر ہے یا پھر لاپرواہ ہے، مگر اب تک بلوچوں کی اس انسانی بحران کے پیش نظر کسی طرف سے بھی ہماری شُنوائی اور حوصلہ افزاء حد تک نہیں ہورہی ہے جو باعث تشویش ہونے کے ساتھ ساتھ باعث تعجُب بھی ہے۔
دنیا میں کئی ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں پر بلوچستان کی نسبت بہت معمولی واقعات نے عالمی تحریک کی شکل اختیار کی ہے مگر ہماری نسل کُشی، ہزاروں افراد کی جبری گُمشدگیاں، مارو اور پھینک دو والی ریاستی پالیسی، فیک انکاؤنٹر میں تحویل میں لئے گئے افراد کی شہادت، اجتماعی پھانسیاں، اجتماعی قبریں، سیاست پر مکمل پابندی، اظہار آزادی پر مکمل قدغن، خبر رساں اداروں پر پابندی، ڈیموگرافک تبدیلیاں اور جبری ہجرت وہ تمام مسائل ہیں جس کا اس وقت بلوچ قوم سامنا کررہا ہے مگر مقبوضہ بلوچستان پر عدم توجہی یقینا ایک المیہ ہے جس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہمیں اپنے کام کو مزید تیز اور منظم کرنے کی ضرورت ہے۔
تربت میں حالیہ واقعہ بھی ایک طرح سے ریاست کی جانب سے ایک اعلان ہے کہ وہ دنیا کے قوانین کو نہیں مانتا ہے اور نہ ہی ان کی پابندی کرتا ہے جہاں وہ پہلے سے تحویل میں موجود نوجوان بالاچ بلوچ کو جعلی مقابلے میں شہید کرتا ہے جہاں شہادت سے پہلے وہ بالاچ کا ایف آئی آر کرتے ہیں اور اس کو منظر عام پر لا کر ریاستی عدالت میں پیش کرتے ہیں جہاں جج اُس نوجوان کو دس دن کے ریمانڈ پر پھر سے سی ٹی ڈی کے حوالے کرتا ہے جس کے بعد اُس کو جعلی مقابلے میں شہید کیا جاتا ہے جس کی میت کئی دن تک عوامی مزاحمت کی شکل میں قابض ریاست سے لڑتی رہی۔
یہی حال ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے بلوچوں کا بھی ہے جہاں ہر گزرتے دن میں وہاں کسی گاؤں پر قابض ایرانی فوج کے حملے اور بلوچوں کی شہادت اور پھانسیوں کی خبریں ہمیں موصول ہوتی ہیں لیکن عالمی ادارے اپنا وہ کردار ادا نہیں کررہے جس کردار کی توقع محکوم اور مقبوضہ قومیں اُن سے رکھتی ہیں۔
اس سلسلے میں فری بلوچستان موومنٹ عالمی انسانی حقوق کے دن کی مناسبت سے 9 دسمبر کے دن جرمنی کے شہر کولون میں احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کرے گی۔ یہ احتجاج کولون شہر کے مرکز میں گُونٹر وانڈ پلاٹس کے مقام پر دوپہر دو بجے شروع ہوگا جو شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔
فری بلوچستان موومنٹ تمام انسانی حقوق اور سیاسی کارکنوں سمیت جرمنی میں آباد بلوچوں سے یہ درخواست کرتی ہے کہ وہ اس احتجاج میں حصہ لیکر اپنا قومی اور انسانی فریضہ ادا کریں۔