Homeخبریںانفرادیت اور شخصی ابھار انقلابی عمل نہیں۔ بی این ایم شہید غلام...

انفرادیت اور شخصی ابھار انقلابی عمل نہیں۔ بی این ایم شہید غلام محمد

کوئٹہ (ہمگام نیوز )بلوچ نیشنل موومنٹ (شہید غلام محمد)کے مرکزی ترجمان اپنے جاری کردہ بیان میں تحریک آزادی کی وسعتوں پرزور دیتے ہوئے کہا کہ بنیادی بات تحریک کے روح کو بلوچ قوم کے تمام پرتوں کی جڑت کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔خطے کی تبدیل ہوتی صورتحال پر خطر اور ساتھ ہی نازک و گھمبیر بھی ہیں۔ مختلف طا قتوں کی باہمی مفادات و باہمی چپکلش بھی عروج پر ہیں۔ حالات و واقعات کو سمجھنا نہ صرف ضروری ہے بلکہ ان پر پُرمغز اور سائنسی انداز میں تجز یہ کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔ تحریک کے اصل وارث مظلوم و محکوم بلوچ قوم ہے اور اس کے قومی شعور کو اجا گر کرنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صورتحال کی نزاکتوں کو سمجھے بغیر اور محض اپنے اپنے داہروں تک محدود ہونے اور قوم کی امنگوں کو صرفِ نظر کرکے صرف اور صرف اپنے نقطہ نگاہ کو صیح سمجھنے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا بلکہ صیح ادراک کے ساتھ قومی امنگوں کو اجتما عی سطع پر ہی اجاگر کر کے مقصد کے حصول میں کوشاں رہنا ہوگا۔اجتماعی مفادات ہی قومی مفادات کی پاسداری کا ذریعہ ہونا چائیے نہ کہ انفرادی مفاد کو سامنے رکھ کر چلنا چائیے۔ انفرادیت اور پارٹی پر ستی قبا ئلی اور شخصی ابھارکسی بھی حوالے سے انقلابی عمل نہیں ہوتے بلکہ انتشار کا باعث بنتے جس سے نفرتیں اور کدورتیں جنم لیکر مایوسی اور بے چینی کا ذریعہ ہوتے۔ آج کے حالات میں غوروفکر کی جتنی ضرورت ہے اتنی قومی امنگوں کو بروے کار لاتے ہوئے تحریک کو نئی سمتیں دیکر فراہم کرنا بھی اتنی ضروری ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ریاستی جبر واستبداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت لائی جارہی ہے۔ نہتے بلوچ سول آباد یوں کو گھیر کر آپریشن کئے جارہے ہیں جس کے سبب ہزاروں بلوچ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو کر مختلف علاقوں میں آئی ڈی پیز کی زندگی گزاررہے ہیں جن کا کوئی پر سان ِحال نہیں ہے۔ اس ساری صورتحال میں وقت و حالات کے تحت موثر دیر پا فیصلے کرنے اور سمتوں کو درست کرکے اور تمام تر جزپاتی پن ، نعرہ بازی ،جلد بازی پارٹی پر ستی سے گر یز کرکے مظلوم و محکوم کے شعوروآگا ہی میں اضافہ کرکے اور انھیں بہترین اور سائنسی انداز میں تحریک کے ساتھ باہم مر بوط کرکے تاریخی بلوچ قومی سوال کو بلوچ قوم کے امنگوں اور آرزﺅں کے مطابق ہی حل کرنا ہوگا۔ اس کیلئے لازمی شرط ہر قسم کی انفرادیت سے صرف ِنظر کرکے صرف اجتماعی مفادات کو ہی مدِ نظر رکھ کر آگے بڑ ھنا ہوگا۔

Exit mobile version