مصنف: طلحہ سعید(الکیمیاء)
زمین پر حیرتوں بھری ایک جگہ انٹارکٹیکا بھی ہے… کرہ زمین پر ایک مقام ایسا بھی ہے جسے انٹارکٹکا کا نام دیا گیا ہے… اور یہ کرۂ زمین کے نیچلی جانب یعنی قطب جنوبی میں واقعہ ہے… انٹارکٹا پر فلحال تو کوئی مستقل انسانی بستی نہیں ہے… کیونکہ یہ زمین کے نچلی جانب واقع ہے، اس لیے یہاں انتہاء کی سردی پڑتی ہے… ایک اندازے کے مطابق اس پورے براعظم میں 1000 کے قریب لوگ رہتے ہیں، ان میں زیادہ تر ریسرچر ہیں… اور اس کے قریب ترین ممالک میں نیوزیلینڈ شامل ہے… یہ واحد براعظم ہے دنیا کا جس کی نہ تو کوئی کرنسی ہے، نہ کوئی مادری زبان ہے، نہ کوئی مذہب ہے… براعظم انٹارکٹیکا کا کل رقبہ تقریباً 140000000 مربع کلومیٹر ہے…. زمین 23 ڈگری کے اینگل پر جھکی ہونے کے باعث اس کے درمیانی علاقے ریگستانی ہیں۔
اس کا خط العرض 79.26996- ہے… جبکہ اس کا طول البلد درجہ 108.54492- ہے…
اس علاقے کا درجہ حرارت منفی 40 سے بھی کافی زیادہ نیچے رہتا ہے… اس براعظم کے چاروں اطراف سمندر ہے… حیرت کی بات یہ ہے کہ اس براعظم کے پہاڑی علاقوں میں چار چار کلومیٹر اونچی صرف برف کی تہہ جمی ہوتی ہے… جو کہ کبھی نہیں پگھلتی… جبکہ مری کے علاقہ میں دو سے تین فٹ تک برف کی تہہ جم سکتی ہے…. ایک تحقیق کے مطابق انٹارکٹیکا کے بعض مقامات پر چار سے چھ مہینے کا دن اور اتنے ہی مہینے کی رات بھی ہوتی ہے۔
ایک اور حیرت کی بات یہ ہے کہ پینگوئن نام کا نر جانور سینکڑوں میل کا سفر تہہ کر کے یہاں آتا ہے اور مادہ کے انڈے دینے کے بعد اپنے انڈے اپنے دونوں پاؤں کے اوپر رکھ کر ایک سے تین ماہ کے عرصے تک ایک ہی جگہ کھڑا رہتا ہے… اتنی غضب کی سردی میں یہ واقعی ایک ہمت کا کام ہے… اگر انڈا زمہین پر گر جائے تو خراب ہوجاتا ہے۔
انٹارکٹیکا میں درختوں کی کمی کے باعث یہاں آکسیجن کی بھی قلت ہے… سائنسدانوں نے یہاں تحقیق کرنے کے لیے مختلف ریسرچ سینٹر بنا رکھے ہیں… یہاں پر جانداروں کی مختلف انواع بھی دریافت ہوئی ہیں۔