ایرانشہر(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق ایک 15 سالہ بلوچ نوجوان جو گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا تھا اور اسے ایرانشہر کے خاتم الانبیاء ہسپتال لے جایا گیا تھا، جسے مردہ سمجھ کر مردہ خانے بھجوا دیا گیا۔ جب طبی عملے نے غلطی سے اسے مردہ قرار دے دیا تو اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں چند گھنٹوں بعد اس کی موت ہو گئی۔
اس بلوچ نوجوان کی شناخت 15 سالہ سلمان شلی بر ولد عبدالصمد ساکن ایرانشہر (پہرہ) ہے ۔
رپورٹ کے مطابق سلمان کو گولی لگنے کے بعد خاتم الانبیاء اسپتال منتقل کرنے کے بعد طبی عملے کی جانب سے ان کی موت کی غلط تصدیق کی گئی اور انہیں اسپتال کے مردہ خانے میں منتقل کردیا گیا۔ چند گھنٹوں کے بعد جب پولیس کے دستے گولی لگنے والے زخم کو دیکھنے کے لیے مردہ خانے گئے اور اس کا معائنہ کر رہے تھے تو پتہ چلا کہ وہ زندہ ہے اور اسے مردہ خانے سے باہر لے گئے۔
سلمان کو مردہ خانے سے نکالنے کے بعد بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا اور دوبارہ مردہ خانے منتقل کردیا گیا ۔
طبی عملے کی غفلت اور غلط تشخیص اور اس زخمی شہری کو مردہ خانے منتقل کرنے پر اہل خانہ کی جانب سے پیروی کے بعد تاحال اسپتال حکام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
رپورٹ تیار ہونے تک حملہ آور کی شناخت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، جو سلمان کی عمر کا نوجوان تھا جس نے سلمان کو گولی ماری تھی ۔