لندن (ہمگام نیوز) فری بلوچستان مومنٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں قابض ایران کے الیکشن میں بلوچوں کی عدم شرکت کو قومی آزادی کے جہد کے لیے ایک مثبت عمل قراردیا اور اس ضمن میں پارٹی ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں بسنے والے بلوچوں کا شکرایہ اداکیا ہے کہ انہوں نے قابض ایرانی انتخابات کا بائیکاٹ کرکے ممکنہ ووٹنگ ٹرن اوٹ کی شرح کو مقبوضہ بلوچستان میں کم کیاہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ قوم نے ایرانی انتخابات میں کم تعداد میں شرکت کرکے دنیا کے سامنے ظاہر کیا کہ بلوچ قوم قابض ایران کی قبضہ گیریت کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں اور اسکے الیکشن سے بائیکاٹ کرکے بلوچ قوم نے ایک طرف سے پوری مہذب دنیا میں اپنا پیغام دیاکہ ایران کے ساتھ بلوچ کا رشتہ رضامندی کے بجائے جبر اور زوراکی کا ہے کیونکہ ایران نے بندوق اور طاقت کے زور پر بلوچستان پر قبضہ جمایا اور جب بلوچ قوم کو موقع ملا تو انہوں نے اسکے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے اپنا پیغام دیا کہ وہ قبضہ کے خلاف ہیں۔

پارٹی ترجمان نے بلوچ قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ کل بروز جمعہ 5 جولائی کو دوسرے راؤنڈ میں بھی ویسے ایرانی نتخابی عمل کا بائیکاٹ کرکے ٹرن اوٹ کو کم سے کمتر بنانے کی کوشش کرتے ہوئے یہی ثابت کریں کہ بلوچ ایک الگ قوم ہے اور اسکا اپنا الگ ایک تاریخ اور شناخت ہے کیونکہ خود کو ایرانی یا پاکستانی قرار دینا بلوچ کا نفی ہے اور اپنی تاریخی شناخت اور قوم سے دغا ہے اور کوئی بھی غیرت مند قوم اپنا شناخت آسانی سے نہیں چھوڑتا ہے اس لیے بلوچ قوم بھی قابض کے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے اپنا قومی فرض ادا کریں۔

آخر میں پارٹی ترجمان نے گوگل میں کام کرنے والے ان بلوچوں کا شکریہ ادا کیا کہ جن کی وجہ سے گوگل میں بلوچی زبان کا ترجمہ شامل ہوا ہے اور امید ظاہر کی مستقبل میں بلوچی زبان کی آنلائن ترجمے کی اس عمل کو مزید بہتر کیا جائے گا۔