زاہدان(ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ شائع کی جس کا عنوان تھا “میری بے دردی سے عصمت دری کی گئی” اور زن ،زندگی آزادی” کے عنوان سے شائع کیا ۔ رپورٹ میں لکھا گیا تھا کہ ایران بغاوت کو دبانے کے لیے جنسی تشدد کا سہارا لے رہا ہے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق ایران کی انٹیلی جنس اور سیکورٹی فورسز نے خواتین، مردوں اور بچوں کے خلاف انفرادی اور گروہی جنسی حملوں اور جنسی تشدد کی دیگر اقسام کی ہولناک کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے ،
جو “زن، زندگی، آزادی” کے تحریک میں شامل تھے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 13 اکتوبر 2022 کو افشا ہونے والی سرکاری دستاویز کا بھی جائزہ لیا، اور فروری 2023 میں ایران سے باہر ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے شائع کیا، جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکام نے احتجاج کے دوران پاسداران انقلاب کے دو ایجنٹوں کے خلاف دو نوجوان خواتین کی طرف سے کی گئی عصمت دری کی شکایات کو چھپا دیا۔ تہران کے ڈپٹی پراسیکیوٹر نے دستاویز میں کیس کو “مکمل طور پر خفیہ” کے طور پر درجہ بندی کرنے کا مشورہ دیا اور مشورہ دیا کہ “وقت کے ساتھ [کیس] کو آہستہ آہستہ بند کیا جائے۔”
رپورٹ کے مطابق، استثنیٰ سے لا پرواہ سرکاری اہلکاروں نے جنسی تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے خواتین، مردوں اور بچوں بشمول 12 سال کے بچوں پر تشدد کر رہے ہیں ، تاکہ ملک کے سیکورٹی اور سیاسی اداروں کو چیلنج نہیں کیا جا سکے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پایا ہے کہ ایران کے پراسیکیوٹرز اور ججوں نے متاثرین کی شکایات کو نظر انداز کر کے یا چھپا کر جنسی تشدد میں ملوث ہیں اور متاثرین کو جیل یا پھانسی کی سزا دینے کے لیے تشدد سے داغدار “اعترافات” کا استعمال کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مکمل تفصیلی رپورٹ درج ذیل ملاحظہ فرمائیں
Iran: Security forces used rape and other sexual violence to crush “Woman Life Freedom” uprising with impunity
اس تحقیق کے دوران ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عصمت دری یا جنسی تشدد کی دیگر اقسام سے متاثرہ 45 مظاہرین کے کیسز کے ساتھ ساتھ درجنوں مظاہرین کے خلاف عصمت دری اور جنسی تشدد کی دیگر اقسام کے بارے میں بیانات جمع کیے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دستاویزی کیسز ایک وسیع پیٹرن کا حصہ ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق آج تک اس رپورٹ میں دستاویزی عصمت دری اور جنسی تشدد کی دیگر اقسام کے کیسز کے لیے کسی اہلکار کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا گیا اور نہ ہی مقدمہ چلایا جاتا ہے ۔ ایران کے اندر انصاف کے لیے نقطہ نظر کی عدم موجودگی میں، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دیگر حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ممالک میں ایسے لوگوں کے خلاف تحقیقات شروع کریں جن پر عالمی دائرہ اختیار کے اصول کی بنیاد پر اور بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے مقصد سے جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے۔