جمعه, سپتمبر 20, 2024
Homeخبریںایرانی حکومت مذہب پر پیسہ خرچ کرنے بجائے عوام کے مسائل کا...

ایرانی حکومت مذہب پر پیسہ خرچ کرنے بجائے عوام کے مسائل کا خیال رکھے ۔ مولوی عبدالحمید

دزاپ( ہمگام نیوز ) بلوچ عالم دین اور مذہبی رہنما مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی بلوچ نے آج دزاپ میں جمعہ کی خطبہ کے دوران ایرانی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت مذہب پر پیسہ خرچ کرنے بجائے عوام کے مسائل کا حل تلاش کرکے لوگوں کو بہتر زندگی گزارنے کے وسائل فراہم کرے ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی حکومت بے شمار مسائل کے باوجود مذہبی تقریبات پر بے تحاشا رقم خرچ کر رہے ہیں ، اور حکومت کو عوام کے درد اور تکلیف کا ذرا برابر خیال نہیں ہے ۔

انہوں نے مزید کہا جیسا کہ ہم نے تجربہ کیا ہے کہ ایرانی حکومت محض مذہبی حکومت ہے جمہوری اور قومی نہیں ہے ،وہ شروع دن سے جمہوریت کے بجائے مذہب کو ترجیح دیتا آ رہا ہے جس سے توازن کا بگاڑ پیدا ہوگیا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا: “یہ بہتر ہوگا کہ حکومت قومی اور مذہبی دونوں لحاظ سے سوچتے ، لیکن ایسا نہیں ہے جس سے موجودہ دور میں مسائل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں ۔

 مولوی عبدالحمید نے ایرانی حکام سے سوال کیا کہ کیا ایسے حالات میں جب ملک میں بیماریوں کے علاج کے لیے دوا نہیں ہے، مذہبی تقریب پر “تین ہزار ارب”( ایرانی کرنسی میں) خرچ کرنا درست ہے؟

 مولوی عبدالحمید نے “حالیہ بغاوتوں” میں جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کی گرفتاری کے سلسلے میں کہا کہ انہیں گرفتار کرنے کے بجائے ان کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے۔

 ان کا مزید کہنا ہے کہ ماموستا خزری نژاد، اور مولوی فتح محمد نقشبندی سمیت علما کی گرفتاری پر تنقید کرتے ہوئے، کہا کہ تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے کیونکہ گرفتاری سے مسائل کے حل تلاش نہیں ہوتے ہیں بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا ۔

 اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں مولوی عبدالحمید نے کہا کہ ’’بلڈی فرائیڈے‘‘ کے دن مسجد میں بے گناہ لوگوں کو قتل کیا گیا اور اب تک ایک بھی ’’قاتل‘‘ کو قید نہیں کیا گیا، لیکن عوام نے صبر کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کا حق نہیں دیا گیا اور انہیں ان کا حق ملنے کی امید بھی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز