Homeخبریںبرطانوی پارلیمنٹ میں ڈاکٹر عبدالستار دشوکی کی موجودگی میں ایرانی مقبوضہ بلوچستان...

برطانوی پارلیمنٹ میں ڈاکٹر عبدالستار دشوکی کی موجودگی میں ایرانی مقبوضہ بلوچستان بلوچوں کی پھانسیوں کے موضوع پر بحث

لندن (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز 8 جون بروز بدھ کی شام برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ ایک اجلاس میں ایران میں پھانسیوں میں اضافے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی اور پھانسیوں کی مذمت میں تقاریر اور بحث کی گئیں۔

 

ایران کی انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ پروفیسر محمود امیر مقدم کے مطابق اس سال ایران میں پھانسی پانے والوں ہر چار میں سے ایک بلوچ شہری جو کہ پھانسی دی گئی ہے ـ

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ایرانی حکومت اتنی وحشی ہو چکی ہے کہ بلوچ خواتین کو پھانسی کے تختے تک لے جا رہی ہے۔

 

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ رو برطانوی پارلیمنٹ میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کی موجودگی میں ایران کے انسانی حقوق کی تنظیم نے پھانسیوں سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی۔

 

زیر بحث موضوعات میں سے ایک یہ تھا کہ بلوچوں کی سزائے موت پر عمل درآمد میں پچھلے سال 21 فیصد اور اس سال ایران میں پھانسیوں کی کل تعداد کا 25 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے ـ

 

لندن میں بلوچستان اسٹڈیز سینٹر کے ڈاکٹر عبدالستار دوشوکی اجلاس کے مہمانوں میں شامل تھے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے نمائندے، اراکین پارلیمنٹ، انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور سامعین سے پوچھا کہ ایران پر کس طرح دباؤ ڈالا جا سکتا ہے کہ وہ بلوچوں کے خلاف پھانسی کے بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک کو روکے اور یہ کہ بلوچ ایران کی پھانسی کی مشین کا غیر متناسب شکار ہیں جبکہ ایران میں موجودہ زیادہ تر فارسی بولنے اس مظالم سے خاموش ہیں ـ

Exit mobile version