کروڑ پتی رشی سوناک مذہباً ہندو ہیں اور اپنی ہندوستانی نژاد بیوی سے دو بیٹوں کے باپ ہیں نے 2022ء میں ایک پوڈ کاسٹ میں بتایا تھا کہ وہ “وقفے وقفے سے روزہ” رکھتے ہیں۔ ناشتے میں سوائے یونانی دہی اور بیر کے کچھ نہیں کھاتے۔ صبح کے وسط میں وہ دوسرا ناشتہ کرتےہیں جس میں دار چینی کا بن، یا کیک، چاکلیٹ یا میٹھا پیسٹری ہوتا ہے۔

وقفے وقفے سے روزہ رکھنا ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وقفے وقفے سے روزہ رکھنے سے کیلوریز کی مقدار کو کم کرکے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور ketosis کے نام سے جانی جانے والی حالت کو متحرک کرتی ہے، جو جسم میں چربی کی کمی کو تقویت دیتی ہے۔ اس سے صرف پانی یا دیگر کیلوریز سے پاک مشروبات جیسے بلیک کافی اور چائے پینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

خوراک کا یہ نظام عمر بڑھانے، بڑہاپے کو روکنے اور کینسر کے واقعات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے اور قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔امریکہ کے ہارورڈ میڈیکل اسکول کے محققین کے ذریعہ شائع کردہ ایک مطالعہ کے مطابق وقفے وقفے سے روزہ آکسیڈیٹیو تناؤ کے خلاف جسم کے دفاع کو بڑھاتا ہے اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کو مضبوط کرتا ہے۔

ایک امریکی ماہر خوراک ٹر مینڈی پیلز نے بھی اس کا تذکرہ اپنی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب میں کیا ہے۔ کتاب کا عنوان “Fast Like a Girl” ہے ۔ اس کتاب میں وہ اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ مہینے میں ایک بار 36 گھنٹے کا روزہ رکھنا پیٹ کی چربی کو ختم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے کیونکہ اس مدت کے دوران روزہ رکھنے سے جسم کو ذخیرہ شدہ گلوکوز یا شکر جلانے پر مجبور کرتا ہے۔

یہ ایک تجربے سے بھی ثابت ہوا جس کے نتائج امریکی سائنسی جریدے سیل میٹابولزم میں شائع ہوئے، جس میں 60 شرکاء نے 36 گھنٹے تک روزہ رکھا، پھر 12 گھنٹے کے دورانیے میں بار بار جو چاہا کھایا یا عام طور پرایک ماہ تک کھایا۔ اس تجربےعام طور پر وزن کم ہوا اور بیماریوں کی علامات نچلی ترین سطح پر ظاہر ہوئیں۔