دزاپ ( ہمگام بیوز) رپورٹ کے مطابق ایران کے زیر قبضہ بلوچستان کے محکمہ صحت کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق بلوچستان میں غذائی قلت اور کم وزنی کے شکار بچوں کی تعداد تقریباً بارہ ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار صرف 5 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ہے اور وہ مراکز صحت میں رجسٹرڈ ہیں، جبکہ 5 سال سے زائد عمر کے بچے اور ایسے بچے جن کے پاس شناختی دستاویزات نہیں ہیں یا جن کی صحت کے مراکز تک رسائی نہیں ہے، اس اعداد و شمار میں شامل نہیں ہیں۔
دزاپ(زاھدان) یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے وائس چانسلر برائے صحت نے کہا “اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں کم وزن کا تعداد باقی ملک کے مقابلے ڈھائی گنا زیادہ ہے۔”
انہوں نے مزید کہا دوسری طرف ہمارے صوبے میں تقریباً تین گنا چھوٹا قد کے بچے موجود ہیں ـ اور بچوں کا پتلا پن ہمارے صوبے میں قومی اوسط سے تقریباً دو گنا زیادہ ہے۔
بلوچستان میں لوگوں کی روزی روٹی اور معاشی مسائل پر حکومت کی عدم توجہی کے باعث خاندانوں کی قوت خرید میں کمی آئی ہے اور اس سے بچوں کے لیے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔