شنبه, سپتمبر 28, 2024
Homeخبریںبلوچ جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 4684...

بلوچ جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 4684 دن مکمل ہوگئے ہیں

کوئٹہ (ہمگام نیوز) آج کیمپ میں 14 جنوری 2022 کو شاھرگ سے جبری لاپتہ ماسٹر مجیب الرحمن کی بیوی بی بی حاجرہ نے اپنے بچوں کے ساتھ شرکت کی اور اپنے شوہر کے گمشدگی کی کیس وی بی ایم پی کے پاس جمع کی، جبکہ دیگر اظہار یکجھتی کرنے والوں میں بی ایس او پجار کے چیئرمین زبیر بلوچ، ثنا بلوچ، بلال بلوچ نے کیمپ آ کر لواحقین سے اظہار یکجھتی کی۔

 

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے مخاطب ہو کر کہا کہ اس بات کو رد نہیں کر سکتا کہ نوجوان کسی قوم میں ریڈھ کے ہڈی حیثیت رکھتے ہیں، قومی تحریکوں میں نوجوانوں کا اہم کردار رہا ہے اگر تم کسی قوم کو بغیر جنگ کے تباہ کرنا چاہتے ہیں تو اس قوم کے نوجوانوں میں منشیات اور فحاشیاں عام کرو تو وہ قوم جلدی تباہ ہو جائیں گے بغیر لڑے غلامی قبول کرینںگے

 

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی آواز مہذب دنیا اور امریکی ایوانوں تک پہنچ چکی ہیں پاکستانی ریاست اور مقامی گماشتے پارٹیوں کی لیڈر شپ بے چینی میں اصافہ ہوا ہے وہ یہی کہتے ہیں ہم پارلیمنٹ میں اپنا حقوق حاصل کرینگے لیکن نوجوان ان کی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں. بلوچ نوجوان ہر مشکل گھڑی میں سخت حالات کا سامنہ کرکے پر امن جدوجہد سے دستبردار ہو نے کے بجائے موقف پر آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں.

 

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں جبری

لاپتہ بلوچ اسیران کے عدم بازیابی کے خلاف جبری لاپتہ بلوچ اسیران کے رشتےداروں اور عزیزوں کے ہمراہ اپنا احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے 2001 سے لیکر

 

اب تک پچاس ہزار سے زائد بلوچ خواتین ، بچے، بزرگ اور نوجوان جبری لاپتہ ہیں اور اب تک جبری لاپتہ بلوچوں کے سینکڑوں مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہو چکی ہے ان میں متعدد بلوچوں کو ٹارگٹ کر کے شہید کر دیا گیا ہے جن کو بعد میں جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا. بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں روز بروز شدت سے اصافہ ہوتا جارہا ہے جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کے برآمدگی کے واقعات میں کمی کے بجائے اصافہ ہوتا جارہا ہے اور لاپتہ بلوچوں کے اہل خانہ کو سنگین قسم کے دھمکیاں دی جارہی ہے سیکورٹی فورسز اور خفیہ ادارے کسی بھی قسم کے قانون و آئین کے پابند نہیں ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز