کوئٹہ ( ہمگام نیوز) نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے بولان میں آٹھ روز سے جاری آپریشن کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے سے زائد دنوں سے آپریشن جاری ہے جس کی زد میں بولان کے مختلف علاقوں سمیت ہرنائی و سبی کے علاقے بھی شامل ہیں، مذکورہ علاقوں میں اکثریتی آبادی گلہ بانی کے پیشے سے منسلک ہے۔

اسی طرح گزشتہ دنوں بولان سے متصل سبی کے علاقے شابان میں گلہ بانی سے منسلک افراد سمیت عام آبادی پر دھاوا بول کر لوگوں کے گھروں کو محاصرے میں لیکر خواتین و بچوں کو ان کے گھروں میں بند کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں ڈھاڈر کے نواحی علاقوں میں بھی مختلف جگہوں پر عام آبادی میں گلہ بان، مالدار اور ان کے رشتہ داروں کے گھروں کو محاصرے میں لیکر خواتین و بچوں کو حراست میں لیاگیا ہے، جو کہ تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

 آپریشن کی وجہ سے بیشتر علاقوں کے داخلی و خارجی راستے بند کردیے گئے ہیں جس کے باعث ان دور دراز علاقوں کے مکین افراد کو شہروں سے ادویات و دیگر اشیاءضرورت کی چیزوں کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ آپریشن میں ہمیشہ عام آبادی شدید متاثر ہوجاتی ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں تک محصور کردیا جاتا ہے، اس دوران بہت سے لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ بھی کیا جاتا ہے، عام آبادی کے گھروں کو نذر آتش بھی کیا جاتا ہے، لیکن اس تمام دورانیے میں عالمی اور علاقائی میڈیا کے لوگوں کو رسائی نہیں دی جاتی جو کہ عالمی انسانی حقوق، عالمی میڈیا کے اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت عالمی میڈیا کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے معاملات میں ریاست کو مجبور کریں تاکہ ریاست کو ان متاثرہ علاقوں میں رسائی دے کر آزادانہ اور غیر جانبدار طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹنگ کریں۔