تمپ (ہمگام نیوز) ویب نیوز کی رپورٹ کے مطابق تمپ میں ڈیزل اور پیٹرول کے کاروبار سے وابستہ افراد سمیت اہلیان تمپ نے ایک پر امن ریلی کا اہتمام کیا گیا، ریلی کے شرکاء نے ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ریلی کے شرکاء نے تمپ کی مختلف گلی، کوچوں سے ہوتے ہوئے لیویز تھانہ تمپ کی سامنے مظاہرہ کیا۔ ریلی کی شرکاء سے سیٹھ یاسین ملک آسکانی، شیر جان گچکی اور عبدالمجید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لیویز فورس کی سربراہی و نگرانی میں گاڈی والوں سے بھتہ وصولی اور ٹوکن کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے، تمپ کے گاڑیوں کی مہینون بعد جب نوبت آتی ہے تو بارڈر پر پہلے لین والے گاڑیوں کو جانے دیا جاتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کیچ کی سرپرستی میں یہ کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تحصیل تمپ کی کل سرکاری اور قانونی رجسٹرڈ گاڑیون کی تعداد 1580 ہے اور ہر نوبت میں 600 گاڑیوں کو جانے کی اجازت ہے مگر لیویز انچارج حاجی لطیف، رسالدار سماعیل خالق، ابراہیم نامی شخص کی ایماء پر1200 سے زیادہ گاڑیاں بارڈر پر جاتی ہیں، یہ کہان کا انصاف ہے، تمپ کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کی ناروا سلوک کے خلاف ہم اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اب خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تمپ کی نوبت اور لسٹ میں کراچی، خضدار، آواران، خاران، کوئٹہ کی گاڑیاں کیسے اندراج ہوچکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کیچ نے اپنے چمچوں کی ساتھ عبدوی بارڈر کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے روزانہ کرپشن اور ایرانی گاڑیون سے دس سے بیس ہزار روپے وصول کرکے داخل ہونے دینا ایک المیہ ہے۔ آج اس پرامن ریلی کا مقصد ضلعی انتظامیہ کو یہ باور کرانا ہیکہ ہمیں مجبور نہ کیاجائے کہ سخت احتجاج کی طرف جائیں، عبدوی بارڈر کے تمام مسائل پر کمشنر مکران اور اعلی حکام ڈپٹی کمشنر کیچ کی نگرانی میں جاری ضلعی انتطامیہ کی غیر منصفانہ رویہ کا نوٹس لیں۔