کوئٹہ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق 8 جون کو جبری گمشدگیوں کے دن کے موقع پر کوئٹہ میں ذاکر مجید بلوچ سمیت دیگر کی لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے ریلی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
ذاکر مجید کی جبری گمشدگی کو 15 سال طویل عرصہ مکمل ہونے پر انکے والدہ کی جانب سے ذاکر مجید کے باحفاظت بازیابی کیلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے پولیس کیخلاف بھی نعرے بازی کی اور لاپتہ ذاکر مجید بلوچ اور دیگر لاپتہ افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں شریک لواحقین کا کہنا تھاکہ اگر ان کے پیاروں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں ثبوت کیساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ ریلی کو بلوچ یکجہتی کمیٹی اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی حمایت بھی حاصل تھی۔
واضح رہے کہ بی ایس او آزاد کے سابقہ مرکزی وائس چیئرمین ذاکر مجید کو قابض پاکستانی فورسز نے 8 جون 2009 کو جبری طور پر اغوا کر لیا تھا آج ان جبری گمشدگی کو 15 سال مکمل ہو چکے ہیں اسی دن کی مناسبت سے جبری طور پر گمشدہ بلوچوں کی دن منائی جاتی ہے ۔