ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈز (30 اگست 2024)

ایمسٹرڈیم (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کی نیدرلینڈز برانچ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جبری گمشدگیوں کے عالمی دن کے موقع پر بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بلوچ قوم کے خلاف جاری نسل کشی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کرے گی۔ یاد رہے کہ ایک اندازے کے مطابق بلوچستان بھر سے پاکستانی و ایرانی قبضہ گیر ریاستوں کے ہاتھوں دسیوں ہزار بلوچ کو اپنی سیاسی مطالبات کی وجہ سے اغواء کرکے غائب کیا جاچکا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ مظاہرہ ایمسٹرڈیم کے مرکزی مقام ڈام اسکوائر پر بروز جمعہ، 30 اگست 2024 کو دوپہر 4 بجے سے 5 بجے تک منعقد ہوگا۔

پس منظر اور مقصد:

بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بلوچ قوم کی منظم نسل کشی ایک طویل عرصے سے جاری ہیں۔ پاکستانی و ایرانی ریاستی مشینری کی جانب سے بلوچ عوام پر ظلم و ستم اور ان کے حقوق کی پامالی کے نتیجے میں ہزاروں بلوچوں کو جبری گمشدگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ بے شمار افراد ماورائے عدالت قتل کئیے جاچکے ہیں۔ فری بلوچستان موومنٹ نے ہمیشہ سے ان مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور عالمی برادری کو اس انسانی بحران کی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

اس احتجاجی مظاہرے کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر بلوچستان میں ہونے والی ناانصافیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ جبری گمشدگیوں کے عالمی دن کے موقع پر اس مظاہرے کا انعقاد اس بات کی یاد دہانی ہے کہ بلوچ قوم کے حقوق کی پامالی کا مسئلہ عالمی ضمیر کی توجہ کا متقاضی ہے۔ فری بلوچستان موومنٹ کا یقین ہے کہ عالمی برادری کا دباؤ پاکستان کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

شرکت کی دعوت:

فری بلوچستان موومنٹ کی نیدرلینڈز برانچ نے اس احتجاج میں شرکت کے لیے تمام بلوچ قوم کے دوستوں، بہی خواہوں سمیت انسانی حقوق کے کارکنان اور عالمی برادری کے ضمیر کو بیدار کرنے والے ہر فرد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مظاہرے میں شریک ہوں۔ اس اہم موقع پر شرکت کرکے آپ بلوچ قوم کی آواز بن سکتے ہیں اور ان کے حقوق کی حمایت میں عالمی سطح پر ایک مضبوط پیغام بھیج سکتے ہیں۔

مظاہرے کی اہمیت:

بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور نسل کشی ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر عالمی برادری کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ یہ مظاہرہ بلوچ قوم کی جدوجہد کو اجاگر کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہوگا، اور ہمیں امید ہے کہ یہ عالمی فورمز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا۔