زاہدان/سنندج ( ہمگام نیوز ) انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر جولائی 2023 کے دوران پورے ایران میں حکومتی فورسز کے ہاتھوں 225 شہریوں کو گرفتار کیا گیا اور جون کے مقابلے میں 168 شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ یہ تعداد 57 کیسز ہیں جو کہ 34 فیصد کے برابر ہے جو کہ جون کے مقابلے میں اس میں اضافہ ہوا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق جولائی کے مہینے میں 131 کرد ، 19 بلوچ شہریوں کے ساتھ ساتھ 29 خواتین، 7 بچے اور 11 بہائی مذہب کے پیروکاروں کو سرکاری فورسز نے گرفتار یا اغوا کیا ہے۔ گرفتار شہریوں میں سے 58 فیصد سے زیادہ کرد شہری ہیں ۔
ہینگاؤ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر ایران کے سرکاری اداروں کی طرف سے جولائی کے مہینے میں131 کرد شہریوں کو گرفتار کیا گیا، جو کہ جون کے مقابلے میں 70 فیصد کے برابر 54 مقدمات کا اضافہ ہے اور 58 فیصد کے برابر ہے۔ ایران میں گزشتہ ماہ کے دوران گرفتار کیے گئے شہریوں کی کل تعداد ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کے دوران 19 بلوچ شہری، جو کہ تمام قیدیوں کے 8.5 فیصد کے برابر، 9 ترک شہری، تمام قیدیوں کے 4 فیصد کے برابر، اور لور اور بختیاری کے 7 شہری، نیز گیلک اور مازنی کے 7 شہری۔ تمام زیر حراست افراد کے 6% کے برابر، گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
مذہبی اقلیتوں کی حراست
جولائی میں دینی اور مذہبی اقلیتوں کے پیروکاروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ گزشتہ مہینوں کی طرح ایرانی فورسز کے ہاتھوں جاری رہا اور گزشتہ ماہ کے دوران ایران کے فورسز اور سرکاری اداروں نے 16 مذہبی کارکنوں کو گرفتار کیا، جو کہ جون کے مقابلے 11 کیسز میں 220 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار مذہبی کارکنوں میں سے 11 بہائی مذہب کے پیروکار تھے، ان میں 6 خواتین اور 5 مرد تھے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کے دوران کردستان کے مختلف شہروں سے 4 سنی مسلک کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور ایک اور کارکن کو بلوچستان میں بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔
جولائی میں 29 خواتین اور 7 بچوں کو گرفتار کیا گیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر، گزشتہ ماہ کے دوران ایران میں سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں 29 خواتین کو گرفتار کیا گیا، جو کہ 13 فیصد قیدیوں کے برابر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 7 کرد سیاسی خواتین اور 6 خواتین بہائی مذہب کے پیروکاروں کو سرکاری اداروں نے گرفتار کیا ہے ۔
نیز اس عرصے میں ایران میں 18 سال سے کم عمر کے 7 بچوں کو سیکورٹی اور حکومتی اداروں نے گرفتار یا اغوا کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جن بچوں کو گرفتار کیا گیا ان میں 4 بلوچ بچے، 2 کرد بچے اور ایک بچہ تہران سے بھی گرفتار ہوا۔
اساتذہ، طلباء اور میڈیا کارکنوں کی حراست
اس سال جولائی کے مہینے کے دوران اور ہینگاؤ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے سقز سے نازیلہ معروفیان نامی ایک طالبہ کو گرفتار کیا گیا۔
اس عرصے میں، سقز سے سامان پاشائی نامی یونیورسٹی کے ایک لیکچرار کو مذکورہ اداروں نے گرفتار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے مختلف شہروں میں حکومتی اداروں نے 8 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں اور 7 فنکاروں اور اداکاروں کو گرفتار کیا ہے۔
ان تمام 225 کیسوں کی شناخت ہینگاؤ کی انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں درج کی گئی ہیں ۔