دزاپ (ہمگـام نیوز) رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ جولائی کے دوران قابض ایران کی جیلوں میں 55 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ جو کہ جون کے مقابلے میں زیادہ ہےـ۔
ہینگاؤ کے انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر جولائی 2024 کے دوران ایران کی جیلوں میں 55 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ہینگاؤ کے لیے ان 49 قیدیوں کی مکمل شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے اور 6 دیگر قیدیوں کی شناخت کی تفتیش جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی کے مہینے کے دوران ایران کی جیلوں میں کم از کم 14 ترک ، 8 بلوچ ، 6 کرد ، 3 گیلک اور 3 لور قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ 7 افغان شہریوں کو بھی پھانسی دی گئی۔
جولائی میں مہا آباد سے تعلق رکھنے والے ایک کرد مذہبی قیدی کامران شیخہ کی سزائے موت کو ارومیا سینٹرل جیل میں عمل میں لائی گئی ـ اس کے علاوہ 5 خواتین کو بیرجند (3 مقدمات کے ساتھ) اور شیراز اور خرم آباد جیلوں میں ایک ایک قیدی کی سزائے موت پر عملدارمد کی گئی ـ۔
قابل غور ہے کہ جولائی میں پھانسی پانے والے کل 55 قیدیوں میں سے صرف 2 مقدمات(پھانسی) کا اعلان ایران کے سرکاری ذرائع اور عدلیہ سے وابستہ ویب سائٹس پر کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 8 قیدیوں کی سزائے موت خفیہ طور پر اور اہل خانہ کے علم میں لائے بغیر اور اہل خانہ سے آخری ملاقات کے حق کے بغیر عمل میں لائی گئی۔
جولائی میں زیادہ تر پھانسیاں منشیات جرائم متعلق تھیں، جن میں سے 33 تمام مقدمات کے 60% کے برابر ہیں۔
مذہبی قیدی ایک پھانسی ،جان بوجھ کر قتل کے الزام 20 پھانسیاں، منشیات سے متعلق جرائم: 33 پھانسیاں اور عصمت دری کے کیس میں ایک شخص کو پھانسی دی گئی ۔
ہینگاو کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران جنوبی خراسان اور رضوی خراسان صوبوں کی جیلوں میں سب سے زیادہ سزائے موت دی گئی جو کہ 8 پھانسیاں ہیں۔ صوبہ فارس کی جیل میں 7 پھانسیاں شامل ہیں ـ جبکہ البرز اور مشرقی آذربائیجان صوبے 4 پھانسیاں، ہرمزگان میں 3 پھانسیاں، کرمانشاہ، گلستان، زنجان، قزوین، بلوچستان اور مغربی آذربائیجان دو دو قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے ـ اس کے گیلان، مازندران، کہگیلویہ اور بوئیر احمد اور قم صوبوں ایک ایک قیدی کو پھانسی دی گئی ہے ـ۔