خاش( ہمگا نیوز ) اطلاعات کے مطابق خاش شہر سے ایران کی پارلیمنٹ کے رکن اسماعیل حسین زہی نے کہا: خاش شہر کے تقریباً 80 فیصد حصے میں پانی نہیں ہے، اور باقی 20 فیصد شہر کا پانی مکمل طور پر تیزابی اور نمکین ہے، جو کہ پینے کے بجائے عام استعمال کے بھی قابل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا بلوچستان کے بعض قصبوں اور دیہاتوں کو پانی کی فراہمی کی ابتر صورتحال اور اس خطے میں پانی کی مسلسل کمی اور کٹوتی پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’اب میں حلقے کے کچھ قصبوں کا دورہ کر رہا ہوں اور بدقسمتی سے ایک قصبہ جس کے مرکز میں ’’دہ رئیس‘‘ ہے۔
شہر کے ایرندگان ضلع خاش میں دن کے 24 گھنٹوں میں سے صرف ایک گھنٹہ پانی ہوتا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ صوبے کے عہدہ داروں اور ذمہ داروں کی طرف سے اعلان کردہ پانی کی فراہمی کے اشاریے مکمل طور پر غیر حقیقی ہیں اور 20 فیصد سے بھی کم دیہاتوں میں 24 گھنٹے مستحکم پانی کی سپلائی موجود نہیں ہے۔
باقی دیہاتوں میں دن میں صرف ایک بار پانی کی فراہمی ہوتی ہے، ایسا ہوتا ہے کہ ہر شخص کے پاس 50 لیٹر سے کم پانی ہوتا ہے۔