خاران ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران کلی سرگودان میں گزشتہ شب قابض پاکستانی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر رات جارحیت کا آغاز کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق آپریشن میں فورسز اور خفیہ اداروں کی 10 سے زائد گاڑیاں شامل تھیں.

ذرائع نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ قابض فورسز نے رات 2 بجے کلی میں داخل ہوکر گھر گھر تلاشی شروع کیا۔ اس دوران اہلکاروں نے گھروں میں بڑے پیمانے پر توڑ پوڑ کے علاوہ حافظ عبدالوحید، امداد علی اور رضا محمد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔

فورسز نے اس دوران خالد سیاپاد محمد اکرم، اور عبدالباری سیاپاد کے پرسنل موبائل فونز اور متعدد لوگوں کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بھی اپنے ساتھ لے گئے اور انہیں یہ کہا کہ وہ کیمپ آجائیں۔

یاد رہے کہ خاران میں پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کی جانب سے آپریشن و ماورائے عدالت لاپتہ کرنے کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ گزشتہ دنوں 1 اگست کی شام کو پاکستانی خفیہ اداروں نے خاران میں جمال عبدالناصر مدرسے کے قریب سے کاشف ایجباڑی نامی ایک نوجوان طالب علم کو اغواء کیا تھا جسکا تاحال کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔

علاوہ ازیں واضح رہے کہ کلی سرگودان شہید سرمچار نثار سیاپاد عرف میرل کا آبائی علاقہ ہے، جہاں قابض فورسز نے گزشتہ رات نہتے لوگوں پر جارحیت کیا۔