خاران (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق حملے میں خاران سے تعلق رکھنے والے لیویز اہلکاروں میں علاقے کے نامور صحافی حاجی عارف کا بیٹا زین عارف بھی زخمی ہوگیا ہے.
خاران لجے میں زخمی اور جانبحق ہونے والے اہلکاروں میں معروف سابق فٹبالر امداد احمد ملازئی کا داماد حیدر بلوچ راشد بلوچ زین عارف سلام حسنی جلال شاہ عمران بور جان میجر رسالدار ھاجی خدا بخش ساسولی سیف الرحمٰن شامل ہیں.
ریاستی دلال ڈی سی خاران نے فوج کی ایماء پر زبردستی لیویز اہلکاروں اور بلوچ ملازمین کو لجے میں بلی کا بکرہ بنانے کیلئے بیجھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح خاران کے پہاڑی علاقے لجے میں پولنگ کے عملے پر ہونے والے ایک حملے میں 2 لیویز اہلکار جاں بحق جبکہ 5 اہلکار زخمی ہوگئے۔
قریب تمام زخمی و جاں بحق اہلکاروں کا تعلق خاران سے ہے۔
ذرائع کے مطابق ریاستی دلال ڈی سی خاران نے ایف سی کی ایماء پر بلوچ لیویز اہلکاروں اور ملازموں کو ان کے منع کرنے کرنے کے باوجود زبردستی لجے بیجھا۔ اور لجے سے ذرائع کے مطابق لجے میں ریاستی ایجنٹوں کے ذریعے یہ خبر پھیلائی گئی کہ ایف سی لیویز کی وردی میں لجے آئے گا۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ڈی سی خاران نے ایف سی کی ایماء پر ایف سی کے بجائے لیویز کو بلی کا بکرہ بنانے کیلئے حساس علاقوں میں تعینات کیا۔
پولنگ سے قبل عملے کے ملازمین نے بارہا منت سماجت کیا کہ انہیں وہاں نہ بیجھا جائے مگر اس کے باوجود انہیں زبردستی بیجھا گیا، کیونکہ لجے میں ریاستی سپانسرڈ پارٹیوں کے جیتنے کے امکانات ہیں۔
فوجی ایماء پر دلال ڈی سی خاران اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت میں محترم استاد سعید سیاپاد جیسے بزرگوں کو زبردستی لجے جیسے حساس علاقے میں پریزائیڈنگ افسر کے طور پر بیجھا گیا ہے۔
بلاشبہ ان لیویز اہلکاروں کے نقصان کا ذمہ دار ڈی سی خاران اور ایجوکیشن محکمہ ہے۔
انتظامیہ نے ایف سی کو غیر حساس جبکہ لیویز کو ڈھال بنانے کیلئے حساس مقامات پر تعینات کی ہے، اور یہ پروپیگنڈہ بھی ریاستی مشینری نے پھیلائی ہے کہ ایف سی لیویز کی وردی میں سکیورٹی فراہم کررہا ہے تاکہ لیویز اہلکاروں کو نشانہ بنایا جائے۔