کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں کئی دہائیوں سے نوجوان مرد،خواتین اور بچوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ خواتین، نوجوان طالبات اور بچوں کو اٹھا کر لے جانا، ایک غیر قانونی رویہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو ہراساں و زدکوب کرنا، خواتین اور بچوں کو اجتماعی سزا دینا نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی قانون اور آئین کے منافی ہے۔

گزشتہ ہفتے کوئٹہ سے رحیم زہری کو انکی اہلیہ رشیدہ، والدہ اور دو بچوں سمیت حراست میں لیا گیا، والدہ اور دو بچوں کو بعد میں چھوڑ دیا گیا جبکہ ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود رحیم اور انکی اہلیہ لاپتہ ہیں۔ رشیدہ کی کم سن بیٹی ماں کے بنا تکلیف اور اذیت میں ہے۔

ایک طرف حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کررہی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے ایسے سردار، میر و معتبر شخصیات ہیں جنوں نے اپنے نجی جیل بنائے ہوئے ہیں۔ حالیہ دنوں ایک وڈیو وائرل ہوئی ہے جو محمد خان مری کی بیوی ہے وہ قرآن پاک اٹھا کر اپنا اور بچوں کے قید ہونے اور اذیت میں رکھنے کا دعوی کر ہی ہیں۔ جن کی بیٹی سردار کھیتران (صوبائی وزیر) کے نجی جیل میں بند ہے۔ جنھیں روز زیادتی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ عدالت اس کا نوٹس لے اور متاثرہ خاندان کی بیٹی کو بازیاب کروا کر انہیں انصاف دے۔

حکومت،انسانی حقوق کی تنظیمیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ رشیدہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے اگر وہ مجرم ہے تو شوہر سمیت عدالت میں پیش کیا جائے۔