زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مختلف علاقوں اور شہروں میں مختلف حادثات و واقعات چار افراد جانبحق ہوگئے۔ تفصیلات گذشتہ روز بدھ کو میناب شہر میں ایک کمسن بچہ ایک پانی ہوٹگ میں گر کر ڈوب جانبے سے جاں بحق ہو گیا۔

 اس بچے کی شناخت 7 سالہ علی اصغر محمدی ولد حسن ہے۔

 ذرائع کے علی اصغر اپنے دوستوں کے ساتھ پانی ہوٹگ کے پاس کھیل رہے تھے کہ سائیڈ کی دیوار گرنے سے وہ پانی میں گر گیا۔

 گرنے کے بعد فائر ڈیپارٹمنٹ کو کال کرنے کے بعد چھ غوطہ خوروں اور سات ریسکیورز کو جائے وقوعہ پر بھیجا گیا اور دو دن بعد وہ علی اصغر کی بے جان لاش کو برآمد کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

دوسرے واقعہ پیر کی شام کو خاش شہر کے چوراہے پر مسلح افراد نے ایک کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے دو بلوچ شہریوں موقع پر جانبحق ہوگئے ۔

 جاں بحق ہونے والے ان دو شہریوں کی شناخت 32 سالہ اقبال طلایہ میربلوچزہی ولد احمد 25 سالہ اور “معراج ریگی میربلوچزہی ولد صاحب خان کے ناموں سے ہوئی ہے ۔

 بتایا جاتا ہے کہ نامعلوم افراد نے اقبال اور معراج کی گاڑی پر براہ راست فائرنگ کی جس سے دونوں جانبحق ہوگئے۔

 حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم کہا جا رہا ہے کہ قتل کی وجہ ذاتی تنازعہ تھا۔

تیسرے واقعہ بروز ہفتہ کی شام، ایک بلوچ نوجوان تیلکش شیراز کے ایک ہسپتال میں دو دن تک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

 اس بلوچ شہری کی شناخت 17 سالہ نیما ایون ولد انور کے نام سے بتائی گئی ہے جو کہ دشتیاری کاؤنٹی کے گاؤں “بلوچی آدم” کا رہائشی بتایا گیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق نیما گیارہویں جماعت کی طالب تھی اور ایندھن برداری کے کاروبار میں منسلک تھی ، تعلیم حاصل کرنے کے باوجود وہ اپنے والد کی مدد کر رہی تھی کہ فیول سٹوریج ایریا میں ڈائنامو کا کنکشن ٹوٹنے سے جگہ میں آگ لگنے سے نیما جھلس گئی۔ جس سے وہ دو دن تک ہسپتال میں داخل تھی ۔

 بتایا جاتا ہے کہ اس کے والد اسے مزید جھلسنے سے بچانے اور چابہار اسپتال منتقل کرنے میں کامیاب ہوگئے جہاں جھلسنے کی شدت کے پیش نظر ڈاکٹر نے اسے مزید سہولیات والے اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا۔

 یہ بلوچ شہری دو دن بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔