دزاپ(ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق گزشتہ رات 13 اکتوبر کو دزاپ میں ایک نوجوان لڑکی نے والدین کے اصرار اور جبری شادی پر راضی ہونے کے دباؤ کے باعث سونے سے پہلے گولیاں کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
اس بلوچ لڑکی کی شناخت 24 سالہ ر ناروہی ساکن دزاپ (زاہدان) ہے ۔
رپورٹ کے مطابق کچھ عرصہ قبل اس لڑکی کے لیے ایک خواستگار آیا، لیکن اس نے سرعام اعلان کیا کہ وہ فی الحال شادی کے لیے تیار نہیں ہے۔ لیکن اس کے والدین نے اس کی خواہش کے خلاف اصرار کیا اس کی زبردستی شادی کروانا چاہی لیکن لڑکی نے گولیاں کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
واضح رہے کہ مرضی کے خلاف ہونے والا نکاح باطل ہے۔ یہ نکتہ نہ صرف معاہدوں کے عمومی اصولوں میں بیان کیا گیا ہے بلکہ شادی کے حوالے سے دیوانی ضابطہ کی دفعہ 1062 میں بھی اس کا ذکر ہے۔