زاہدان/خاش ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج ۱۳ جنوری ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان اور خاش سمیت دیگر کئی علاقوں میں قابض ایران کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف ہزاروں بلوچ مظاہرین نے زاہدان اور خاش کی شاہراہوں پر مظاہرے کیئے ـ
تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ نماز کے بعد زاہدان، خاش سمیت مختلف علاقوں میں قابض ایرانی ریاستی مظالم کے خلاف ہزاروں بلوچ سڑکوں پر نکل آئے ، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے رکھے تھے جن پر ریاستی دہشتگردی کے خلاف نعرے درج تھے ،
دوسری جانب خاش میں سانحہ خونی جمعہ کے ہزاروں بلوچ شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ایران حکومت کے خلاف نعرے لگائے، مرگ بر خامنہ ای کے نعرے ہر جگہ لگائے گئے۔
دریں اثنا زاہدان میں بلوچ خواتین کی بڑی تعداد احتجاجی مظاہرے میں شریک ہو کر بلوچ بھائیوں کی حوصلہ افزا کی اور زاہدان اور خاش کے خونی جمعہ کے خلاف نعرے لگائے۔
تاہم خاش شہر میں مظاہرین نے مولوی عبدالغفار نقشبندی کے رہائی کے مطالبے کے ساتھ بلوچ نوجوان کی ایران کے ہاتھوں پھانسیوں کو لے کر اظہار تشویش کیا اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے ایران کی بربریت کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 30 سمتبر کو زاہدان میں قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں سو سے زائد بلوچ فرزندو کی شہادتوں اور جبری گمشدگیوں سمیت سینکڑوں بلوچوں کو زخمی کرنے خلاف ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔